رشوت کے الزامات؛ نادیہ حسین ایف آئی اے سائبر کرائم پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پاکستان کی معروف ماڈل نادیہ حسین اپنا بیان ریکارڈ کروانے ایف آئی اے سائبرکرائم پہنچ گئی ہیں۔
نادیہ حسین نے اپنے شوہر کی بینک فراڈ معاملے میں گرفتاری کے بعد ایف آئی اے افسر کی جانب سے رشوت طلبی کا الزام عائد کیا تھا۔
ایف آئی اے نے نادیہ حسین کو مبینہ رشوت مانگنے کےالزام میں طلب کیا تھا۔ نادیہ حسین کا مذکورہ الزام پر مبنی بیان ایک ریکارڈڈ ویڈیو کے ذریعے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم پر وائرل ہوا تھا۔
نادیہ حسین کی جانب سے مبینہ رشوت مانگنے کا الزام بینک فراڈ میں ملوث ان کے شوہر عاطف خان کو ریلیف دینے کے ضمن میں عائد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ایف آئی اے نے نہ صرف نادیہ حسین کے فلیٹ پر چھاپہ مارا تھا بلکہ ان کا موبائل بھی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے نادیہ حسین کو موصول ایف آئی اے افسر کی جعلی کال کے پس پردہ ملزم کو کیس کرنے کے بعد بیان کےلیے پیشکش کی تھی لیکن ماڈل نے کیس کرنے کے بجائے اپنا بیان سوشل میڈیا پر وائرل کردیا تھا۔
نادیہ حسین کے ویڈیو بیان کے بعد ایف آئی اے افسر کی شکایت پر سائبر کرائم حکام نے متعلقہ عدالت کی اجازت سے نادیہ حسین کے موبائل تحویل میں لیے تھے۔
یاد رہے کہ ماڈل نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف محمد خان کو بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا تھا۔
بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو 08 مارچ 2025 کو گرفتار کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نادیہ حسین کے ایف آئی اے کے بعد
پڑھیں:
24 روز سے طورخم بارڈر بند، پاکستانی جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم پہنچ گیا
پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم زمینی گزرگاہ طورخم بارڈر کی 3 ہفتے سے جاری بندش کے معاملے پر افغان عمائدین سے مذاکرات کے لیے جرگہ طورخم بارڈر پہنچ گیا۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ تاجر رہنماؤں، علما اور قبائلی عمائدین پر مشتمل 25 رکنی جرگہ طور خم کے مقام پر افغان جرگے سے ملاقات میں دونوں جانب تحفظات کو دور کرکے بارڈر کو کھولنے پر زور دے گا۔
حکام کے مطابق کہ پاکستانی جرگہ دوسری بار اپنے افغان ہم منصب سے مذاکرات کر رہا ہے اس سے قبل جرگہ پاکستانی سرزمین پر منعقد ہوا تھا، جس میں دونوں جانب سے فائربندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر بندش کا افغانستان میں ڈالر کے ریٹ سے کیا تعلق ہے؟
ذرائع نے بتایا کہ آج کا جرگہ افغان سرزمین پر ہو رہا ہے، جس میں پاکستانی جرگے کے اراکین افغان جرگے سے مذاکرات کریں گے جبکہ سرکاری سطح پر دونوں جانب سے جرگے کو اختیار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک افغان جرگے میں کشیدگی کے خاتمے اور بارڈر کو کھولنے پر بات چیت ہوگی اور آج ہی مثبت پیش رفت کی امید کی جارہی ہے۔
طور خم بارڈر بندش کا معاملہ کیا ہے؟پاک افغان بارڈر پاکستان اور افغانستان کے درمیان خراب حالات اور کشیدگی کے بعد 21 فروری سے بند ہے، اس ضمن میں بارڈر کی گزرگاہ کا مین گیٹ کی بندش سے مال بردار گاڑیوں اور مسافروں کو آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
حکام کے مطابق طورخم پر حالات اس وقت خراب ہوئے جب افغان طالبان کی جانب سے بارڈر پر چیک پوسٹوں کی تعمیرات پر کام شروع کیا گیا، جس پر پاکستان کو اعتراض ہے، جس کے بعد طالبان نے مقامی آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔
طور خم بارڈر پر کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوگئے تھے، جس کے بعد اب جرگے کے ذریعے مذاکرات کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
بارڈر بندش سے بڑے پیمانے پر نقصانطورخم پر پاک افغان بارڈر کی بندش سے دونوں جانب کے تاجر پریشان ہیں اور سینکٹروں مال بردار ٹرک اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں، تاجروں کے مطابق بارڈر بندش سے تجارت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق تاجروں کو یومیہ ایک ارب روپے نقصان ہو رہا ہے جبکہ کھانے پینے سمیت دیگر اشیا خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان عمائدین افغانستان پاک افغان جرگہ پاکستان تاجر تجارت طالبان طورخم فائربندی