پاکستان کا امریکی سفری خدشات دور کرنےکیلئے سینٹرلائزڈ کرمنل ریکارڈ سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد(زبیر قصوری)پاکستانی حکومت قومی سلامتی کو بڑھانے اور امیگریشن کنٹرول کو مضبوط بنانےکیلئے سینٹرلائزڈ کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (CRMS) کے قیام کو تیز کر رہی ہے، جس کا ایک حصہ ممکنہ امریکی سفری پابندیوں کے خدشات کی وجہ سے ہوا ہے۔
یہ اقدام امریکی حکومت کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کے حکومتی فیصلے کی پیروی کرتا ہے، جس کا مقصد ممکنہ سفری پابندیوں کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے تمام صوبوں پر زور دیا ہے کہ وہ امیگریشن کے نظام کو بہتر بنائیں، مجرمانہ ریکارڈ کے انتظام کو بہتر بنائیں اور جدید ٹیکنالوجی کی تنصیب کریں۔
ایک “فوری ضرورت” سمجھا جاتا ہے، CRMS کا مقصد ایک مضبوط اور معیاری امیگریشن اسکریننگ میکانزم بنانا ہے۔ یہ نظام مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے اور بین الاقوامی سیکورٹی پروٹوکول کے ساتھ صف بندی کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا۔ پولیس کی تصدیق کے عمل کو ہموار کرتے ہوئے، CRMS سفارت خانوں اور امیگریشن حکام کو روانگی سے پہلے جامع پس منظر کی جانچ اور خطرے کی تشخیص کرنے کے قابل بنائے گا۔
فی الحال، صوبائی پولیس تنظیموں نے اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا ہے اور پولیس اسٹیشن کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (PSCRMS) تک بین الصوبائی رسائی حاصل کر لی ہے۔ تاہم، ایک متحد، قومی سطح کے نظام کی عدم موجودگی نے اصل وقت کی تصدیق اور قانون نافذ کرنے والی مربوط کوششوں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ نیا سنٹرلائزڈ CRMS جرائم اور مجرمانہ ریکارڈ کے قومی ڈیٹا بیس کے طور پر کام کرے گا۔
یہ اقدام سرحدی سیکورٹی کو بڑھانے، مجرمانہ دراندازی کو روکنے اور قانون نافذ کرنے اور امیگریشن کنٹرول میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی وسیع تر کوششوں کا ایک اہم جز ہے۔
پولیس آرڈر، 2002 کے آرٹیکل 162 کے مطابق، نیشنل پولیس بیورو (NPB) اس کام کے لیے ذمہ دار ہے۔ NPB کے ڈائریکٹر جنرل (DG) CRMS کے ڈیزائن، نفاذ، اور انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن کی نگرانی کرتے ہوئے فوکل پرسن کے طور پر کام کریں گے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس، پنجاب، NPB میں تکنیکی انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے تکنیکی مہارت، مطلوبہ افرادی قوت اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرے گا۔ پنجاب پولیس کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے آئی ٹی پروفیشنلز کی ایک خصوصی ٹیم کو ضروری ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر فریم ورک کی ترقی میں مدد کے لیے تعینات کیا جائے گا۔اس اقدام کی اہم اہمیت کے پیش نظر تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اس کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔
گرین کارڈ ہولڈرز کو امریکہ میں مستقبل رہائش کا حق نہیں، امریکی نائب صدر ڈی وینس کا انتباہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکی حکومت کا 33 ممالک پر سفری پابندی لگانے پر غور، فہرست جاری
امریکی حکومت کا 33 ممالک پر سفری پابندی لگانے پر غور، فہرست جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
نیویارک(آئی پی ایس)امریکی حکومت کی جانب سے 33 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کی منصوبہ بندی تیار کی گئی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں متاثرہ ممالک کی فہرست سامنے آئی، فہرست میں تمام ممالک کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ریڈ، اورنج اور یلو شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی سرخ فہرست میں افغانستان سمیت 11 ممالک شامل ہیں جن پر مکمل سفری پابندی لگ سکتی ہے، اورنج لسٹ میں پاکستان سمیت 10 ممالک کے نام شامل کرنے پر غور کیا گیا ہے۔
اس فہرست میں موجود ممالک کے شہریوں کو امیگرینٹ اور وزٹ ویزہ نہیں ملے گا جبکہ یلو لسٹ میں 22 ممالک کے نام موجود ہیں جنہیں 60 روز میں امریکی حکام کے سیکیورٹی خدشات دور کرنا ہوں گے۔
بارہ مارچ سے پاکستان اور افغان شہریوں کا امریکا میں داخلہ بند ہونے کا خدشہ، ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کردیا
اخبار کی رپورٹ میں امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس فہرست میں تبدیلی متوقع ہے کیونکہ ابھی یہ فہرست کا پہلا ڈرافٹ ہے، حتمی فہرست صدر ٹرمپ اور وزیرخارجہ مارکو روبیو کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔
دوسری جانب روئٹرز کے مطابق فہرست میں 33 کی بجائے 31 ممالک شامل ہیں جنہیں ریڈ اورنج اور بلو کیٹگری میں ڈالا گیا ہے، افغانستان سمیت دس ممالک کے لیے امریکی ویزے مکمل بند کیے جانے کا امکان ہے۔