اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے معروف امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی Afiniti کے سی ای او جیرومی کیپیلس (Jerome Kapelus) کی سربراہی میں 4 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے Afiniti کی پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی باصلاحیت افرادی قوت میں عالمی مارکیٹ میں مسابقتی بنیادوں پر کام کرنے کی مکمل استعداد موجود ہے۔ انہوں نے Afiniti پاکستان کو قومی اور بین الاقوامی صارفین کے لیے پاکستان میں عالمی معیار کا کال سینٹر قائم کرنے کی تجویز دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ ملک کے باصلاحیت نوجوانوں کو آئی ٹی، مصنوعی ذہانت (AI) اور دیگر جدید تکنیکی صلاحیتوں سے لیس کرنے کے پروگرام کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئی ٹی شعبے میں 25 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کے حصول کے لیے آئی ٹی کمپنیوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

وفد نے پاکستانی آئی ٹی شعبے سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کی قابلیت اور شعبے کی ترقی کے لیے ان کی محنت کی تعریف کی۔ Afiniti کے سی ای او جیرومی کیپیلس نے کہا کہ پاکستان کا آئی ٹی شعبہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت Afiniti پاکستان میں 1000 سے زیادہ باصلاحیت اور قابل پاکستانی ماہرین کام کر رہے ہیں۔

جیرومی کیپیلس نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں میں آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لیے بے پناہ استعداد موجود ہے، اور پاکستان کی پیشہ ور اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی بدولت ہی Afiniti خطے کی کامیاب کمپنیوں میں شامل ہے۔

ملاقات میں وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ سرکاری افسران شریک تھے

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: آئی ٹی شعبے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

دیامر بھاشا ڈیم، خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری لانے پر غور

سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم اور ریکوڈک کان کنی منصوبوں سمیت کئی اہم منصوبے خصوصی طور پر خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جانے پر غور جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم مین خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری لانے پر غور شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایس سی کے تحت اہم منصوبوں کی منظوری دیدی گئی۔ حکومت کی جانب سے ایس آئی ایف سی کی زیر معاونت اربوں ڈالر کی مجموعی مالیت کے 28 اہم منصوبوں کی منظوری سے معاشی استحکام کے لیے راہیں ہموار ہوں گی۔ حکومت کی جانب سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین سمیت 23 ممالک کو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم اور ریکوڈک کان کنی منصوبوں سمیت کئی اہم منصوبے خصوصی طور پر خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جانے پر غور جاری ہے۔ اس کے علاوہ ایس آئی ایف سی کے تحت کارپوریٹ فارمنگ، ٹیکنالوجی زونز، کلاوڈ انفراسٹرکچر، سیمی کنڈکٹر ڈیزائننگ، اور اسمارٹ ڈیوائسز کی تیاری کے منصوبے بھی سرمایہ کاری کے لیے پیش کئے گئے ہیں۔ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ان ممالک کے شہریوں کو ترجیحی ویزے جاری کیے جائیں گے اور ان منصوبوں کا دائرہ کار ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں یعنی خوراک، زراعت، آئی ٹی، معدنیات، پیٹرولیم اور توانائی پر محیط ہو گا۔ ایس آئی ایف سی کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے ایکویٹی سرمایہ فراہم کرنے کے لئے پاکستان سوورن ویلتھ فنڈ متعارف کروانے پر مشاورت کی گئی ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے موثر پالیسی سازی کے باعث ان منصوبوں کی تکمیل ملک کی معاشی بحالی اور سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • شام کی تعمیرنو پر فوری سرمایہ کاری کی ضرورت، یو این چیف
  • وزیراعظم کی امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی سے ملاقات، پاکستان میں عالمی معیار کا کال سینٹر قائم کرنے کی تجویز
  • پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری؛ وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے وفد کو بریفنگ
  • وزیراعظم سے امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے وفد کی ملاقات، مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
  • امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات، مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
  • وزیراعظم سے معروف امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے سی ای او جیرومی کیپیلس کی ملاقات
  • غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی پیش رفت، این ایل سی، ڈی پی ورلڈ لاجسٹکس کے جائنٹ ونچر کی منظوری
  • دیامر بھاشا ڈیم، خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری لانے پر غور
  • وزیراعظم شہباز شریف بدھ سے سعودی عرب کا 3 روزہ دورہ کریں گے