جی 7 چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
جی 7 چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں حالیہ دنوں جی سیون وزرائے خارجہ کے اجلاس کی جانب سے جاری مشترکہ بیان اور “میری ٹائم سیکیورٹی اور خوشحالی سے متعلق اعلامیہ” پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جی 7 وزرائے خارجہ کے اجلاس کا مشترکہ بیان اور متعلقہ اعلامیہ حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش ہے۔ چین اس کی شدید مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
پیر کے روز ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور اس میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ اس وقت بحیرہ جنوبی چین میں صورتحال مستحکم ہے۔ جہاز رانی اور پروازوں کی آزادی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ چین نے ہمیشہ یوکرین کے مسئلے میں پرُ امن مذاکرات کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، کبھی بھی کسی متنازع فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور دوہرے استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ چین جی سیون پر زور دیتا ہے کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب کو ترک کرکے عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی ترقی سمیت دیگر اہم امور کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں اور عالمی برادری کی یکجہتی اور تعاون کے لئے مفید کام زیادہ کریں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امریکا کا جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا اعلان
امریکا کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکا کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سفیر کو پرسونا نان گریٹا (ناپسندیدہ شخصیت) قرار دے دیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ایکس ' پر بیان میں امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا میں جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول کا اب ہمارے عظیم ملک میں خیرمقدم نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابراہیم رسول رنگ و نسل کی بنیاد پر لوگوں کو نشانہ بنانے والے سیاست دان ہیں جو صدر ٹرمپ اورامریکا سے نفرت کرتے ہیں۔ ہمیں جنوبی افریقہ کے سفیر سے کوئی بات نہیں کرنی لہٰذا انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن میں جنوبی افریقہ کے سفارت خانےکی جانب سے امریکی وزیرِ خارجہ کے اس بیان پر تاحال کوئی ردِعمل نہیں آیا ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ کاہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور جنوبی افریقہ کے تعلقات سر د مہری کا شکار ہیں۔