نادیہ حسین کے شوہر کے خلاف بینک فراڈ کیس میں پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پاکستانی ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر کے خلاف کروڑوں روپے کے بینک فراڈ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت کے روبرو کروڑوں روپے کے بینک فراڈ کے مقدمے میں نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان کے شریک ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے بینک فراڈ کے مقدمے میں شریک ملزم کی ضمانت میں توسیع کردی۔ ملزم فیصل محمود شیخ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت میں 24 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو پولیس فائل اور پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا تھا کہ فیصل محمود شیخ کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فیصل محمود شیخ 2016 سے 2019 تک چیف فنانس آفیسر رہے ہیں۔
مدعی کے وکیل بیرسٹر اسد اشفاق نے موقف دیا تھا کہ یہ وائٹ کالر کرائم ہے، تفتیش میں سب سامنے آجائے گا۔ جب ملزم عہدے پر تھا تو یہ جرم ہورہا تھا۔ ایف آئی اے نے بینک سیکیورٹیز ہیڈ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔
یاد رہے کہ بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو 08 مارچ 2025 کو گرفتار کیا تھا۔
ماڈل نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف محمد خان کو بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکا دہی میں ملوث پایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نادیہ حسین کے شوہر بینک فراڈ
پڑھیں:
ملک ریاض احمد کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے متعدد مقدمات زیر تفتیش ہیں ،نیب
اسلام آباد(صغیر چوہدری )نیب ایک قومی احتساب ادارے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے ایک بار پھر عوام الناس کو آگاہ کررہا ہے کہ نیب کے پاس اس وقت بحریہ ٹاؤن کے مالک، ملک ریاض احمد اور دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ اسکے علاوہ نیب نے اسلام آباد اور کراچی کی احتساب عدالتوں میں ان ملزمان کے خلاف کئی ریفرنسز بھی دائر کر دئیے ہیں اور مذکورہ عدالتوں نے تمام ملزمان کو طلب کر لیا ہے۔
ان مقدمات میں ملک ریاض احمد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی راولپنڈی اور نیو مری میں نہ صرف سرکاری بلکہ نجی اراضی پر ناجائز قبضہ کر کے بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کرنے کے الزامات اور ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ اس حوالے سے ہونے والی حالیہ کاروایئوں میں بحریہ ٹاؤن کی کراچی، لاہور، تخت پڑی، نیو مری/گالف سٹی اور اسلام آباد میں موجود لاتعداد کمرشل اور رہائشی جائیدادوں کو سربمہر کر دیا گیا ہے جن میں کثیرالمنزلہ کمرشل عمارات بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بحریہ ٹاؤن کے سینکڑوں بنک اکاؤنٹس اور گاڑیوں کو بھی منجمد کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مزید کاروائیاں بہت تیزی سے جاری ہیں۔
نیب بحریہ ٹاؤن پاکستان کے خلاف بلا توقف اور بغیر کسی دباؤ کے اپنی قانونی کاروائیاں جاری رکھے گا تاکہ پاکستان کے شہریوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا سکے۔
ملک ریاض احمد نے، جو اس وقت این سی اے کے مقدمہ میں عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہے، حال ہی میں وہاں پر بھی لگژری اپارٹمنٹس کی تعمیرات کے حوالے سے ایک نیا پروجیکٹ شروع کیا ہے- نیب کے پاس بادی النظر میں ایسے شواہد موجود ہیں کہ پاکستان سے مخصوص عناصر اس عمل میں ملک ریاض احمد کی مجرمانہ اعانت کرتے ہوئے اپنی رقوم اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کے لئے دوبئی منتقل کررہے ہیں۔ چونکہ ملک ریاض احمد اور اس کے حواریوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے بھی مضبوط شواہد نیب کے پاس موجود ہیں اور یہ رقوم باہر کے ممالک میں غیر قانونی زرائع سے بھیجی گئ ہیں، اس لئے پاکستان سے اس پراجیکٹ کے لئے کوئی بھی رقم منی لانڈرنگ تصور کرتے مذکورہ عناصر کے خلاف بلا تفریق قانونی کاروائی عمل میں لائی جائےگی۔
عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ بحریہ ٹاؤن کی ہر قسم کی پر کشش ترغیب کو نظر انداز کرتے ہوۓ اپنی جمع پونجی کا تحفظ کریں۔
نیب نے دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر مفرور ملزمان کو واپس پاکستان لانے کے لئے بھی بھرپور کارروائی کا آغاز کردیا ہے تاکہ ایسے لوگوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جا سکے۔
Post Views: 1