ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کا کہنا ہے کہ 30 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نجی تعلیمی اداروں میں ملازمت کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے کم از کم اجرت سے بھی محروم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کی تنظیموں نے اعلی تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے استحصال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم اور جموں و کشمیر پنشنرز یونائیٹڈ فرنٹ نے سرینگر میں اپنے بیانات میں نوجوانوں کے اس استحصال کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ 30 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نجی تعلیمی اداروں میں ملازمت کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے کم از کم اجرت سے بھی محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کو طویل اوقات تک کام کرایا جاتا ہے، انہیں ملازمت کا کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے اور وہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سول سوسائٹی

پڑھیں:

جنیوا، جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کشمیری وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) الطاف حسین وانی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے آئی آئی ار سردار امجد یوسف، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، زید ہاشمی، آصف جرال، شگفتہ اشرف اور دیگر نے شرکت کی۔ مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر روشنی ڈالٹے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے ہزاروں کشمیریوں کو اپنے گھروں سے ہزاروں میل دور بھارتی جیلوں میں قید کر رکھا ہے جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت بلاجواز گرفتاریوں اور ”یو اے پی اے اور پی ایس اے“ جیسے کالے قوانین کو جبر کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے، کانگریس
  • عام آدمی ریلیف سے محروم کیوں؟
  • سجاد لون کا ریزرویشن نظام میں کشمیری بولنے والوں کو بے اختیار بنانے کا الزام
  • مقامی تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں ترقی کے بھارتی دعوئوں کو مسترد کر دیا
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی بھارت کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت
  • فاروق رحمانی کا کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی بے حسی پر اظہار تشویش
  • اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، الطاف حسین وانی
  • حریت کانفرنس کا مسئلہ کشمیر کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور
  • جنیوا، جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ