عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرسماعت (کل) ہو گی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)لاہور ہائیکورٹ میںبانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کل ( منگل)کو ہو گی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کریں گے۔
(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے وکیل سلمان صفدر کی وساطت سے درخواستیں دائر کیںجن میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا اور حقائق کے برعکس مقدمات کو درج کیا گیا۔عمران خان کے خلاف جناح ہائوس، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان جلا ئوگھیرا ئوسمیت دیگر مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے خصوصی بینچ قائم
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے سنگل بینچ VIII کو خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دائر کردہ مقدمات، اپیلوں اور نظرثانی کی سماعت کیلئے نامزد کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جائیداد کے تنازعات میں قانونی چارہ جوئی کرنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک اہم پیش رفت میں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے ایک خصوصی بینچ مقرر کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس خادم حسین سومرو نے سنگل بینچ VIII کو خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دائر کردہ مقدمات، اپیلوں اور نظرثانی کی سماعت کیلئے نامزد کیا ہے۔
یہ فیصلہ اسٹیبلشمنٹ آف سپیشل کورٹ (اوورسیز پاکستانیز پراپرٹی) ایکٹ 2024ء کے سیکشن 10 اور 13(1)(b) سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ اقدام بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو درپیش قانونی رکاوٹوں خصوصاً جائیداد کے تنازعات سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے، ڈپٹی رجسٹرار (جنرل) محمد سرفراز شریف نے رجسٹرار کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا۔
خصوصی عدالتوں کا قیام اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید قمر رضا کی بھرپور وکالت کے بعد عمل میں آیا جنہوں نے اس اقدام کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا، سینیٹ کے چیئرمین، یوسف رضا گیلانی نے بھی اس مقصد کی حمایت کی، جس سے سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت ملی۔ ماہرین کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ اس پیشرفت سے طویل عرصے سے زیر التوا قانونی معاملات میں تیزی آئے گی اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے تنازعات کو موثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک وقف عدالتی فورم فراہم کیا جائے گا۔