جو پاکستان پر مشکل ٹائم پر یک زبان نہ ہو میں اُسے پاکستانی نہیں مانتی: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
عظمیٰ بخاری — فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ جو پاکستان پر مشکل ٹائم پر یک زبان نہ ہو میں اُسے پاکستانی نہیں مانتی۔
اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کیا جعفر ایکسپریس واقعے پر کوئی پاکستانی خوش ہوسکتا تھا؟ یہ فتنہ فساد پارٹی ہے بلکہ یہ پارٹی ہے ہی نہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کے پی کے اس وقت فرنٹ لائن دہشت گردی کا شکار ہے، وہاں ایک دن میں 8 مختلف جگہوں پر دہشت گرد حملے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا آپ کی ذمے داری ہے، آپ کو افغان مہاجرین کی فکر سب سے زیادہ ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے کارروائی کر کے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے ملزم کو بنی گالہ سے گرفتار کر لیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم کو دہشت گردی کی اس لہر کے خلاف لڑنا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو نیشنل ایکشن پلان کی طرف جانا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وفاق دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سیاسی بیان بازی سے گریز کرے: بیرسٹر سیف
پشاور (نیوز ڈیسک) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کی بجائے سیاسی بیان بازی سے گریز کرے۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے، گزشتہ تین دنوں میں پولیس نے دہشت گردوں کے متعدد حملے ناکام بنا دیئے، بنوں اور لکی مروت میں عوام نے پولیس کے شانہ بشانہ دہشت گرد حملوں کو پسپا کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت بہادر پولیس اور غیور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، عوام اور پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجہت ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر شرپسند عناصر کا خاتمہ ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کی بجائے سیاسی بیان بازی سے گریز کرے، دہشت گردی صوبائی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، وفاق نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے بجائے صوبے کے فنڈز روک رکھے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبے کو معاشی طور پر کمزور کرنا درحقیقت دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے، فاٹا انضمام کے بعد خیبرپختونخوا کی آبادی میں اضافہ ہوا لیکن این ایف سی ایوارڈ میں اس کے مطابق حصہ نہیں دیا جا رہا۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اے آئی پی پروگرام کے تحت وفاق کے ذمے 700 ارب روپے واجب الادا ہیں، لیکن اب تک صرف 132 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں، نیٹ ہائیڈل کے 2 ہزار ارب روپے کے بقایا جات بھی صوبے کو ادا نہیں کئے جا رہے ہیں۔
Post Views: 1