واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ امریکی حملوں میں یمن میں متعدد حوثی رہنما مارے گئے ہیں۔اس سے ایران کو انتباہ جاری کیا گیا ہے وہ بحیرہ احمر میں اس گروپ کی حمایت اور بحری جہازوں پر حملے بند کرے۔قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے امریکی ٹی وی کو بتایاکہ کو بتایا کہ ہفتے کے روز ہونے والے فضائی حملوں میں دراصل متعدد حوثی رہنمائوں کو نشانہ بنایا اور ہلاک کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک اور بیان میں کہاکہ ہم نے انہیں زبردست طاقت سے نشانہ بنایا۔ ہم نے ایران کو خبردار کیا کہ بہت ہو چکا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یمن پر امریکی حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ حوثی عالمی جہاز رانی اور امریکی بحری ٹریفک پر حملہ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجائیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمن میں امریکی زمینی آپریشن شروع کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت اس کی کوئی ضرورت ہے۔روبیو نے کہا کہ حوثیوں کے لیے ایرانی حمایت کے بغیر عالمی جہاز رانی پر حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا ناممکن ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

یمن میں حوثی باغیوں پر امریکی حملوں میں 31 ہلاک، 100 سے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مارچ 2025ء) حوثیوں کی وزارت صحت کے ترجمان انیس الاصباحی نے آج اتوار 16 مارچ کو ایک بیان میں کہا کہ صنعا کے ساتھ ساتھ صعدہ، البیضاء اور ردا کے علاقوں پر ہونے والے امریکی حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور 101 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر ''بچے اور خواتین تھیں۔‘‘ باغیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا میں اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے دھماکوں کی آواز سنی اور دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے۔

مشرق وسطی: یمن کے متعدد علاقوں پر اسرائیل کے فضائی حملے

ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے تجارتی بحری جہازوں پر حملے بند نہ کیے تو اس پر ''جہنم کی بارش ہو گی۔

(جاری ہے)

‘‘ واضح رہے کہ غزہ کی جنگ کے دوران حوثی باغیوں کی طرف سے اسرائیل اور بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر مسلسل حملے ہوتے رہے۔

اس تناظر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں حوثی باغیوں کی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے زبردست اور مہلک طاقت کے استعمال کا عزم ظاہر کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام حوثی باغیوں کے لیے اپنے پیغام میں کہا، ''آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے، اور آپ کے حملوں کا سلسلہ آج سے ہی رکنا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو آپ پر جہنم کی وہ بارش ہو گی جو آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی!‘‘

حوثی باغیوں کا تجارتی بحری جہاز پر میزائل حملہ

حوثیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کرنے کے علاوہ ٹرمپ نے اس گروپ کے مرکزی حمایتی ' ایران‘ کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا، ''حوثی دہشت گردوں کی حمایت فوری طور پر ختم ہونی چاہیے!‘‘ ایران کو دھمکی دیتے ہوئے ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ''امریکی عوام، ان کے صدر... یا دنیا بھر کی شپنگ لین کو دھمکیاں نہ دیں۔

اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو ہوشیار رہیں، کیونکہ امریکہ آپ کو مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرائے گا اور آپ کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کرے گا۔!‘‘


حوثی باغیوں کا رد عمل

حوثیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکی حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یمن میں تازہ ترین امریکی حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذمت کی اور کہا کہ واشنگٹن کے پاس تہران کی خارجہ پالیسی کے بارے میں حکم چلانے کا ''کوئی اختیار نہیں‘‘ ہے۔

یمن: حوثی باغیوں کا ناروے کے پرچم والے جہاز پر کروز حملہ

حوثی باغیوں کے سیاسی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ''یمنی مسلح افواج شدت پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔‘‘

حوثی باغی، جنہوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے یمن کے بیشتر حصے پر قبضہ کر رکھا ہے، ایران نواز گروپوں کے ''محور مزاحمت‘‘ کا حصہ ہیں جو اسرائیل اور امریکہ کے سخت مخالف ہیں۔

انہوں نے غزہ جنگ کے دوران بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے گزرنے والے بحری جہازوں پر ڈرون اور میزائل حملے کیے۔

امریکی سنٹرل کمانڈ کا بیان

امریکی سنٹرل کمانڈ (CENTCOM)، نے جنگجوؤں کی تصاویر اور ایک عمارت کے احاطے کو منہدم کرنے والے ایک بم کا ایمج پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ''اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے حملوں کا مقصد امریکی مفادات کے دفاع، دشمنوں کو روکنے، اور نیویگیشن کی آزادی کو بحال کرنا تھا۔

‘‘ تازہ امریکی حملوں کے بعد برطانیہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا، جس نے جو بائیڈن کے دور صدارت میں امریکہ کے ساتھ مل کر حوثیوں کے خلاف اپنے طور پر حملے کیے تھے۔

حوثی باغیوں کے حملے میں سعودی تیل کی تنصیبات کو نقصان

امریکی حملے کی مذمت

فلسطینی گروپ حماس، نے حوثیوں کی حمایت کو سراہتے ہوئے امریکی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔

حماس نے ان حملوں کو ''بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ملک کی خودمختاری اور استحکام پر حملہ‘‘ قرار دیا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی ایک بیان میں امریکی حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی اور انہیں ''اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔

بحیرہ احمر میں کشیدگی حوثی باغیوں کے لیے ایک ’سنہری موقع‘؟

ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ، حسین سلامی نے کہا، ''ایران جنگ نہیں کرے گا، لیکن اگر کسی نے دھمکی دی تو وہ مناسب، فیصلہ کن اور حتمی جواب دے گا۔‘‘

امریکہ کی طرف سے یمن میں حوثی باغیوں پر تازہ حملے حوثی باغیوں کے چند روز قبل دیے گئے اُس بیان کے بعد ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کی تازہ ترین ناکہ بندی کے جواب میں وہ یمن سے گزرنے والے اسرائیلی جہازوں پر حملے دوبارہ شروع کر دیں گے۔

تاہم تب سے حوثی باغیوں کی طرف سے کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے کہا کہ حوثیوں نے 2023ء سے اب تک 174 مرتبہ امریکی جنگی جہازوں اور 145 بار تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں۔

ک م/ا ب ا (اے ایف پی،اے پی)

متعلقہ مضامین

  • یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں پیر کی صبح امریکی فضائی حملوں میں درجنوں افرادہلاک
  • حوثیوں پرحملہ ’’زیادہ سے زیادہ دبائو‘‘کا صرف آغاز ہے، امریکہ
  • یمن: امریکی فضائی حملوں میں 53 افراد جاں بحق
  • یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں، مائیکل والٹز کا دعویٰ
  • یمن میں حوثی باغیوں پر امریکی حملوں میں 31 ہلاک، 100 سے
  • دہشتگردوں اور بی ایل اے کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہو چکا،حذیفہ رحمان
  • خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 9 دہشت گرد ہلاک، 2 جوان شہید
  • حماس کے بیان پروٹکوف کا ردعمل: امریکی اسرائیلی فوجی کی رہائی امریکہ کی پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز کی شرط تھی
  • حماس نے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کی رہائی پر آمادگی ظاہر کر دی