پی ایس ایل چھوڑنے پر کوربن بوش کو پی سی بی کا قانونی نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جنوبی افریقی آل راؤنڈر کوربن بوش کو قانونی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
بورڈ نے نوٹس کوربن بوش کی جانب سے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کے سبب بھیجا ہے۔
کوربن بوش کو پشاور زلمی نے پی ایس ایل پلیئر ڈرافٹ میں ڈائمنڈ کیٹیگری میں منتخب کیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے آئی پی ایل کو جوائن کرلیا، حال ہی میں ممبئی انڈینز کی جانب سے کوربن بوش کو بطور متبادل اپنے اسکواڈ کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی سی بی انتظامیہ نے ان کی علیحدگی کے اثرات اور ممکنہ نتائج کا بھی خاکہ پیش کیا ہے جبکہ قانونی نوٹس بوش کے ایجنٹ کے ذریعے بھجوایا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ سمجھتا ہے کہ کوربن بوش کی یہ حرکت مستقبل میں دوسرے کھلاڑیوں کے بھی ایسا کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
یاد رہے کہ اس بار پی ایس ایل اور آئی پی ایل دونوں لیگز ایک ہی تاریخوں میں کھیلی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کوربن بوش کو
پڑھیں:
چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پر پی سی بی کو کتنے ملین ڈالرز کا نقصان ہوا؟؛ بھارتی میڈیا کی رپورٹ
بھارتی ذرائع ابلاغ نے پاکستان کی میزبانی میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے اخراجات کی رپورٹ شایع کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کروڑوں روپے نقصان پہنچنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے دوران 869 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، جس کے بعد بورڈ نے کھلاڑیوں کی میچ فیس میں کٹوتی اور 5 اسٹار ہوٹلوں کی سہولت ختم کرنے جیسے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اپنی سرمایہ کاری پر 85 فیصد کا نقصان برداشت کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، پی سی بی کو اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے دوران 85 ملین ڈالر (869 کروڑ روپے) کا خسارہ ہوا، جس کی وجہ سے بورڈ کے مالی حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔
پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے دوران صرف ایک میچ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلا، جبکہ باقی میچز بیرون ملک منعقد ہوئے۔ پاکستان نے گروپ اے کا پہلا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور میں کھیلا، جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد انہوں نے دبئی میں بھارت کے خلاف میچ کھیلا، جس میں بھی انہیں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ تیسرا میچ بنگلہ دیش کے خلاف بارش کی وجہ سے منسوخ ہوگیا، جس کے بعد پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔
بھارتی اخبار ’’دی ٹیلی گراف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق، پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کے تین میزبان شہروں راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں اسٹیڈیمز کو اپ گریڈ کرنے کےلیے 18 ارب پاکستانی روپے (تقریباً 58 ملین ڈالر) خرچ کیے۔ یہ لاگت ابتدائی بجٹ سے 50 فیصد زیادہ تھی۔
اس کے علاوہ، بورڈ نے ایونٹ کی تیاریوں پر 40 ملین ڈالر کی اضافی رقم خرچ کی۔ تاہم، میزبانی فیس کے طور پر پی سی بی کو صرف 6 ملین ڈالر واپس ملے، جبکہ ٹکٹ فروخت اور اسپانسرشپ سے حاصل ہونے والی آمدنی نہ ہونے کے برابر تھی۔
رپورٹ کے مطابق، پی سی بی کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران کل 85 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس نقصان کے بعد بورڈ نے کئی سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ نیشنل ٹی 20 چیمپئن شپ کے کھلاڑیوں کی میچ فیس میں 90 فیصد کمی کی گئی ہے، جبکہ ریزرو کھلاڑیوں کی فیس میں 87.5 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا نے پاکستانی اخبار ’’ڈان‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ، پی سی بی نے حال ہی میں میچ فیس کو 40,000 روپے سے کم کرکے 10,000 روپے کردیا تھا، لیکن بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ ڈپارٹمنٹ کو معاملہ دوبارہ جانچنے کا حکم دیا ہے۔
اس کے علاوہ، کھلاڑیوں کےلیے 5 اسٹار ہوٹلوں کی سہولت ختم کر دی گئی ہے، اور اب انہیں اکانومی ہوٹلوں میں رکھا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ کے مطابق، پی سی بی کے مالی نقصانات نے پاکستانی کرکٹ کو ایک بار پھر مشکل میں ڈال دیا ہے، جس کے اثرات کھلاڑیوں اور بورڈ کے مستقبل کے منصوبوں پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ تاہم، پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔