اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیر اعظم شہباز شریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول ایف آئی اے، ایف بی آر اور آئی بی، کو چینی کے شعبے میں مبینہ ہیر پھیر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کیلئے مکمل آزادی دے دی ہےجس کے ذریعے چند ہفتوں میں اربوں روپے کمانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔

کچھ اندازوں کے مطابق چینی کے شعبے کے مافیا نے مختصر مدت میں تقریباً 140 ارب روپے کے ناجائز منافع کمائے ہیں۔ دو جہتی حکمت عملی کے تحت، وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایف بی آر اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کو چینی ملوں میں تعینات کر دیا ہے

جنہوں نے اس شعبے میں کئی سالوں سے جاری بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اہم ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ گنے کے کرشنگ سیزن کے تین ماہ کے دوران، حکومت نے ان چینی ملوں کی نشاندہی کر لی جو بے ضابطگیوں میں ملوث تھیں، اس کے علاوہ ذخیرہ اندوزوں، سٹہ مافیا کے ارکان اور ان مل مالکان کی بھی نشاندہی کی گئی جو چینی کی پیداوار، اسٹاک اور قیمت میں ہیر پھیر کر رہے تھے۔

منصوبہ بندی کے تحت ترتیب دی گئی حکمت عملی کے پہلے مرحلے میں، خریداری، چینی اٹھانے، مخصوص ڈیلرز کے پاس دستیاب اسٹاک، اور ادائیگیوں سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر—جو یا تو ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی یا نوکروں کے نام پر رکھے گئے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے—حکومت کو جعلی خریداروں اور چینی ملوں کے بے نامی اور جعلی اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی رقوم کا مکمل اندازہ ہو گیا ہے۔
کالجزمیں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد ، نوٹیفکیشن جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے اور جعلی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہے، بیرسٹر سیف

ترجمان کے پی حکومت کا کہنا تھا کہ نہ وفاقی حکومت خود افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے، دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ جعلی وفاقی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہوئی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت نہ سفارتی سطح پر کوئی مؤثر قدم اٹھا رہی ہے اور نہ اندرونی سطح پر کوئی حکمتِ عملی اپنا رہی ہے،  دہشت گردی کا ذمہ دار افغانستان کو سمجھتے ہیں، مگر سفارتی سطح پر ان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں،  افغانستان سے مذاکرات کے لیے بھیجے گئے ہمارے ٹی او ارز کا بھی تاحال کوئی جواب نہیں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ وفاقی حکومت خود افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے، دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے،  ملک دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے، جبکہ جعلی وزیراعظم ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، وفاقی حکومت کو صرف پنجاب کو ہی پاکستان نہیں سمجھنا چاہیے، اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ آگ پنجاب اور سندھ تک بھی پھیل سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: ون ویلنگ اور ڈرفٹنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • بھارت سے 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کا انکشاف
  • حکومت کی جانب سے بھارت سے 50ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کا انکشاف
  • حکومت نے بھارت سے 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرلی
  • سندھ حکومت کا عید پر اضافی کرایہ وصولی پر کریک ڈاؤن کا حکم
  • علیحدگی پسند منصوبہ” لائی چھینگ ڈہ ” کی ” جعلی جمہوریت کو بےنقاب کرتا ہے، چینی میڈیا
  • “علیحدگی پسندمنصوبہ” لائی چھینگ ڈہ ” کی ” جعلی جمہوریت کو بےنقاب کرتا ہے، چینی میڈیا
  • ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے اور جعلی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہے، بیرسٹر سیف
  • حریت کانفرنس کا مسئلہ کشمیر کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور