نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میچ میں کون سا ناپسندیدہ ریکارڈ پاکستان کے نام رہا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اتوار کو کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں پاکستان کی بیٹنگ ایک مرتبہ پھر بری طرح ناکام ہوئی، گرین شرٹس نے ٹی20 کرکٹ کی تاریخ میں اپنا پانچواں کم ترین اسکور پوسٹ کیا۔
ٹاس ہارنے کے بعد جب پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کا کہا گیا تو پوری ٹیم 18.
اس سے قبل ٹی20 میچ میں پاکستان کا سب سے کم اسکور 2012 میں آسٹریلیا کے خلاف 74 رنز تھا، اس کے بعد 2014 میں ویسٹ انڈیز کیخلاف میرپور میں 82 رنز اور بھارت کیخلاف میر پور میں ہی کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی ٹیم 83 رنز ہی بناسکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان
اسی طرح 2010 میں کارڈف میں انگلینڈ کیخلاف 89 رنز کا اسکور بھی پاکستان کے کم ترین اسکور کی تاریخ کا حصہ ہے، تاہم نیوزی لینڈ کیخلاف حالیہ 91 رنز کا مجموعہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا کیویز کیخلاف اب تک کم سے کم اسکور کو مزید کم تر کرگیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف 2016 میں ویلنگٹن میں قائم کردہ 101 رنز کا سابقہ ریکارڈ اب پیچھے چھوڑتے ہوئے ٹی20 میں پاکستان کا ٹی20 کرکٹ میں اب تک کا سب سے کم رنز کا مجموعہ بھی بن گیا ہے۔
ہیگلے اوول میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو بآسانی 9 وکٹوں سے شکست دیدی، 92 کے معمولی ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اوپنرز ٹم سیفرٹ نے 44 اور فن ایلن نے ناقابل شکست 29 رنز کے ساتھ پاور پلے میں 53 رنز کا ٹھوس آغاز فراہم کیا۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیوں کیا؟
ٹم سیفرٹ پاکستانی اسپنر ابرار احمد کا شکار ہوئے، تاہم ٹم رابنسن اپنے 18 رنز کی اننگ کے ساتھ 11ویں اوور میں ہدف کا تعاقب مکمل کرنے میں فن ایلن کے مددگار بنے، اور یوں نیوزی لینڈ کو سیریز میں برتری دلانے میں کامیاب رہے۔
پاکستان کی بیٹنگ زوال پذیر ہوئی کیونکہ وہ صرف 91 رنز پر آؤٹ ہو گئے، کائل جیمیسن 3 اور جیکب ڈفی 4 وکٹیں لے کر نمایاں بولر رہے، جبکہ ابرار احمد واحد پاکستانی بولر تھے جنہوں نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کا انہدام 5ویں اوور میں فقط 11 رنز کے مجموعی اسکور پر 4 وکٹوں کے ساتھ شروع ہوا اور سلمان علی آغا 18 اور خوشدل شاہ 32 رنز کے ساتھ 46 رنز کی شراکت بنانے کے باوجود ناکام رہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو فائنل میں 5 وکٹوں سے شکست، سہ ملکی کرکٹ سیریز نیوزی لینڈ نے جیت لی
اس کے بعد زکاری فولکس نے جہانداد خان کی وکٹ حاصل کی، جو 17 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے، اور پاکستان 85-8 پر مشکلات کا شکار تھا۔ شاہین آفریدی بھی کوئی معجزہ دکھانے میں ناکام رہے، جنہیں ڈفی نے صرف ایک رنز پر آؤٹ کرکے پاکستان کو 19ویں اوور میں 89 رنز کے مجموعے پر 9ویں وکٹ کے نقصان سے دوچار کردیا۔
پاکستان کی آخری وکٹ ابرار احمد کے آؤٹ ہونے کے ساتھ گری اور پاکستان کی اننگز 91 رنز پر ختم ہوئی۔
نیوزی لیںڈ کی جانب سے جیکب ڈفی نمایاں بولر رہے، جنہوں نے 4 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کائل جیمیسن نے 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ایش سوڈھی اور زکاری فولکس نے بھی بالترتیب 2 اور ایک وکٹ حاصل کرتے ہوئے پاکستان کی بیٹنگ کو ٹھکانے لگانے میں اپنا کردار ادا کیا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے سب سے زیادہ سفر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے کیا
اس کامل فتح کے ساتھ، نیوزی لینڈ کو اب 5 ٹی20 میچوں کی سیریز میں صفر کے مقابلے میں ایک کی برتری حاصل ہوگئی ہے اور 4 مزید میچ کھیلنا باقی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ابرار احمد آسٹریلیا انگلینڈ بھارت پاکستان ٹم رابنسن ٹم سیفرٹ ٹی20 شاہین آفریدی کائل جیمیسن کرکٹ کم اسکور مڈفیلڈر میرپور نیوزی لینڈ ویلنگٹنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا انگلینڈ بھارت پاکستان ٹم سیفرٹ ٹی20 شاہین ا فریدی کائل جیمیسن کرکٹ کم اسکور میرپور نیوزی لینڈ پاکستان کی بیٹنگ میں پاکستان ٹی20 میچ میں نیوزی لینڈ پاکستان کو حاصل کی کے ساتھ رنز کا رنز کے
پڑھیں:
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی 20 اتوار کو ہوگا
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 5 میچوں کی سیریز کا پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل اتوار کو ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح سوا 6 بجے شروع ہوگا۔
سیریز کے بقیہ 4 میچز18 مارچ ڈنیڈن۔21 مارچ آکلینڈ۔ 23مارچ ماؤنٹ مانگونوئی اور 26 مارچ ویلنگٹن میں کھیلے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹی 20 سیریز میں پاکستان ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کررہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے زمبابوے کے خلاف سیریز میں قیادت کی تھی جو پاکستان نے 2،1 سے جیتی تھی۔
پاکستان ٹیم میں شاداب خان، محمد حارثم عمیر بن یوسف، حسن نواز، عبدالصمد، عرفان نیازی، خوشدل شاہ، عباس آفریدی، محمد علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، سفیان مقیم، ابرار احمد، جہانداد خان اور عثمان خان شامل ہیں۔
حسن نواز اور عبدالصمد ڈومیسٹک کرکٹ میں متاثر کن کارکردگی کے سبب سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پاکستان ٹیم نے کرائسٹ چرچ پہنچنے کے بعد کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن کیا ہے اور کپتان سلمان علی آغا نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ٹیم کی تیاری اچھی ہے اور وہ سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کرے گی۔
سلمان علی آغا نے ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کی شمولیت کے بارے میں کہا کہ ان کھلاڑیوں کا سلیکشن ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی پر ہوا ہے اور ان کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان ٹیم ہے اور یہ سیریز میں بے خوف کرکٹ کھیلے گی۔
نیوزی لینڈ کی قیادت مائیکل بریسویل کررہے ہیں ان کی بھی بحیثیت کپتان یہ دوسری سیریز ہے ۔ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ سال پاکستان میں کھیلی گئی سیریز میں قیادت کی تھی جو 2،2 سے برابر رہی تھی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں 7 وہ کھلاڑی شامل ہیں جو حال ہی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلے تھے۔فاسٹ بولر بین سیئرز اور اسپنر اش سوڈھی کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ کائل جیمی سن اور ول او راک کا سلیکشن پہلے 3 میچوں کے لیے ہوا ہے جبکہ میٹ ہنری فٹ ہونے کی صورت میں آخری 2 میچوں میں دستیاب ہونگے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ابتک 44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں جن میں پاکستان نے 23 میچز جیتے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے 19 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 2 میچز نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک نیوزی لینڈ ٹی 20 سیریز پاکستان کرکٹ نیوزی لینڈ