ورون چکرورتی نے ٹیسٹ کرکٹ میں عدم دلچسپی کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
بھارتی اسپنر ورون چکرورتی نے اپنے اسٹائل کو ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ناموزوں قرار دے دیا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں تواتر سے 20 سے 30 اوورز کرانا ہوتے ہیں اور میں ایسا نہیں کر پاؤں گا، میں زیادہ سے زیادہ 10 سے 15 اوورز کروا سکتا ہوں۔
ورون چکرورتی نے کہا کہ اگرچہ مجھے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی دلچسپی ہے لیکن میرا بولنگ کا انداز اس فارمیٹ کے لیے موزوں نہیں ہے، میں تقریباً میڈیم پیس پسند کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ انہوں نے حالیہ چیمپیئنز ٹرافی کی بھارتی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور ایونٹ میں 9 وکٹیں لے کر مشترکہ طور پر کامیاب ترین بولر کا اعزاز پایا تھا۔
چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو دبئی اسٹیڈیم میں 4 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیسٹ کرکٹ
پڑھیں:
’کسی کھلاڑی پر ذاتی تنقید نہیں کی‘، 90 کی دہائی کے کھلاڑیوں پر تنقید سے متعلق محمد حفیظ کی وضاحت
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کا گزشتہ دنوں ایک بیان سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا جس میں انہوں نے 90 کی دہائی میں پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے لیے کوئی میراث نہیں چھوڑ کر گئے اور نہ انہوں نے کوئی آئی سی سی ایونٹ جتوایا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وقار یونس نے محمد حفیظ کی اس بات پر ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’بڑے ناموں نے پاکستان کو کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا‘، محمد حفیظ اور شعیب اختر آمنے سامنے
اب محمد حفیظ نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر اپنے بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ میڈیا ہاؤسز اصل بات کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بحث کا مقصد یہ تھا کہ آئی سی سی ایونٹس میں کامیابی ٹیموں کو آنے والی نسلوں کے لیے متاثر کن بناتی ہے۔ اسی وجہ سے میں نے یہ بات کی کہ پاکستان کے عظیم کرکٹرز، جن کے پاس بے شمار ٹیلنٹ تھا، 1992 کے ورلڈ کپ کے بعد 1996، 1999 اور 2003 کے آئی سی سی ایونٹس نہیں جیت سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کبھی بھی میری طرف سے کسی کھلاڑی پر ذاتی تنقید نہیں تھی۔
Some of the media houses are fabricating the actual content. Context of discussion was all about Teams winning ICC events to inspire coming generations. Therefore I explained how the greats of game from Pakistan with all the cricket talent they have couldn’t win ICC events (post…
— Mohammad Hafeez (@MHafeez22) March 17, 2025
واضح رہے وقار یونس نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا نام لیے بغیر مبہم انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 90 کی دہائی کے لڑکوں جن میں وسیم اکرم اور خود وقار یونس شامل تھے نے مل کر 191 ٹیسٹ اور 618 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں جن میں دونوں کھلاڑیوں نے 1705 وکٹیں لیں۔ وقار یونس اپنی ٹویٹ میں یہ بھی بتایا کہ دونوں فاسٹ بولرز نے اننگز میں 66 مرتبہ 5 وکٹیں جبکہ اور 10 مرتبہ اننگز میں 10 وکٹیں لی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’90 کے کھلاڑیوں نے کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا‘، محمد حفیظ کے بیان پر وقار یونس کا ردعمل
جبکہ شعیب اختر نے جوابی وار کرتے ہوئے محمد حفیظ کو جواب دیا تھا کہ 73 ون ڈے میچوں میں جو آج ہم انڈیا سے اوپر ہیں وہ میچز ہم نے ہی جیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی پاکستان کرکٹ ٹیم محمد حفیظ وقار یونس