ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر خصوصی بات کی۔

ترک صدر طیب اردوان کا امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان شام کی صورتحال سمیت ترکیہ اور امریکا تعلقات کے نئے دور میں تعاون سے متعلق گفتگو کی گئی۔

ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ شام میں استحکام کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، طیب اردوان نے ایف 16 طیاروں کی خریداری کے عمل کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

ترک صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ صدر اردوان نے روس یوکرین جنگ خاتمے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کی حمایت کی۔

صدر اردوان نے شام میں استحکام کے لیے امریکا ترک مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا اور امریکا سے ایف 16 طیاروں کی خریداری کو حتمی شکل دینا بھی ضروری قرار دیا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بتایا کہ گزشتہ ہفتے روسی صدر سے ملاقات مثبت رہی، یوکرین، روس اختلافات کم ہوئے ہیں،صدر پیوٹن نے ٹرمپ کے فلسفے سے اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ امریکی مذاکراتی ٹیم اس ہفتے یوکرین اور روسی وفود سے ملاقات کرے گی۔

یاد رہے کہ امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ ہفتے ماسکو میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی تھی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: طیب اردوان امریکی صدر اردوان نے ٹرمپ کے کی صدر

پڑھیں:

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز

صنعا (سب نیوز)امریکا نے یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔امریکی میڈیا کے مطاب یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31 ہوگئیں، حملے میں یمنی حوثیوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حوثیوں کی حمایت بند کرے، اگر حمایت جاری رکھی تو امریکا اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔
امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں اور یہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطی میں سب سے بڑی امریکی فوجی کارروائی ہے، اس کا مقصد حوثیوں کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔ حوثیوں کے سیاسی بیورو نے ان حملوں کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا ہے کہ ان کی مسلح افواج جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ اور طیب ایردوآن کا فون پر رابطہ ، یوکرین اور شام پر تبادلہ خیال
  • یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں
  • ٹرمپ کے حکم پر 6 امریکی ایجنسیوں کے آپریشنز معطل، وائس آف امریکا بھی بند
  • ٹرمپ انتظامیہ کی دھمکیاں، فلسطین کے حامی طلبہ کو کولمبیا یونیورسٹی سے نکال دیا گیا
  • یوکرین جنگ: سعودی ولی عہد اور روسی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ
  • شہباز شریف اور ایمل ولی خان کا ٹیلیفونک رابطہ، موجودہ حالات پر اہم مشاورت
  • غزہ کے فلسطینیوں کی آبادکاری کیلیے امریکا اور اسرائیل کا 3 افریقی ممالک سے رابطہ
  • امریکا اور اسرائیل نے غزہ کے فلسطینیوں کی آبادکاری کیلئے افریقی ممالک سے رابطہ کرلیا
  • پیوٹن ٹرمپ کو بتانے سے ڈرتے ہیں، وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں، زیلنسکی