فیس بک نے صارفین کو پیسے کمانے کا آسان ترین موقع فراہم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
نیویارک( نیوز ڈیسک)فیس بک دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا سروس ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 3 ارب سے زائد ہے۔مگر فیس بک آن لائن پیسے کمانے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
درحقیقت متعدد افراد فیس بک کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔اب میٹا نے فیس بک صارفین کو کمانے کا ایک نیا ذریعہ فراہم کر دیا ہے۔کمپنی کی جانب سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین فیس بک پر پبلک اسٹوریز ویوز سے بھی پیسے کما سکیں گے۔
پیسے کمانے کا یہ نیا آپشن عالمی سطح پر ان کریٹیرز کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو فیس بک کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ ہیں۔اس نئے آپشن سے صارفین اس مواد سے بھی پیسے کما سکیں گے جو وہ پہلے ہی تیار کرچکے ہیں۔مثال کے طور پر اگر وہ کسی کھانا پکانے کی ترکیب کی ویڈیو یا ریل تیار کرتے ہیں اور اس کا کچھ حصہ اسٹوری کی شکل میں پوسٹ کرتے ہیں تو اسٹوری ویوز سے بھی پیسے کمانے کا موقع ملے گا۔
اس طرح وہ اپنی روزمرہ کی زندگی سے متعلق مواد کو اسٹوری میں پوسٹ کرکے پیسے کما سکیں گے۔میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اسٹوریز کے ذریعے کمانے کا موقع صارفین کو مواد کی پرفارمنس کی بنیاد پر ملے گا اور انہیں اس کے لیے ویوز کی کسی مخصوص حد کو حاصل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
فیس بک کے اس نئے پروگرام کا مقصد صارفین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے زیادہ مواد کی تیار کریں۔فیس بک کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام میں شامل افراد کو اسٹوریز سے پیسے کمانے کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں وہ براہ راست اس کا حصہ بن چکے ہیں۔
خیال رہے کہ فیس بک نے کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام کو گزشتہ سال متعارف کرایا تھا اور کروڑوں صارفین کو اس کا حصہ بننے کی دعوت کی دی تھی۔فیس بک کے مطابق رواں سال کسی وقت مزید افراد کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ابھی جو صارفین اس پروگرام کا حصہ نہیں وہ پروگرام کی ویب سائٹ پر اپنی دلچسپی کا اظہار ایک انوائیٹ کے ذریعے کرسکتے ہیں۔
یو اے ای میں بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیسے کمانے کا صارفین کو کے ذریعے فیس بک کا حصہ کے لیے
پڑھیں:
اگر کوئی ملک ایم ایل ون میں ساتھ نہیں دیتا تو ہم اسے اپنے پیسے سے بنائیں گے، وزیر ریلوے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مارچ 2025ء ) وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون کے لیے اگر کوئی شراکت دار ساتھ نہ آیا تو حکومت اس منصوبے کے لیے اپنے وسائل استعمال کر سکتی ہے۔ لاہور ریلوے سٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایم ایل ون منصوبہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اگر کوئی اس منصوبے میں ہمارا ساتھ نہیں دیتا تو ہم اسے اپنے پیسے سے بنائیں گے، میڈیا کے ذریعے قوم کو بتائیں گے کہ اس منصوبے پر کب دستخط ہوں گے، میں آپ کو ایمانداری سے بتاؤں گا کہ اس منصوبے پر دستخط کب ہوں گے اور میں اس سلسلے میں آپ کو جو کچھ بھی بتاؤں گا اس کا دفاع کروں گا۔ حنیف عباسی کہتے ہیں کہ کہ ہم اپنی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے لاہور ریلوے سٹیشن پر صفائی ستھرائی سمیت کچھ سروسز آؤٹ سورس کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں، خستہ حال ریلوے ٹریک کو فوری طور پر ٹھیک نہیں کروا سکتے، کیوں کہ اس میں وقت لگے گا لیکن ہم وقت کی پابندی سے متعلق مسائل کو برداشت نہیں کریں گے، لہٰذا کسی بھی ٹرین کی آمد یا روانگی میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو جواب دینا ہوگا۔(جاری ہے)
اس سے پہلے وفاقی وزیر برائے ریلوے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ مین لائن ون منصوبے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے، جس کے تحت دوست ملک اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا، اس کے علاوہ موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو بھی دوبارہ بحال کر دیا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے دور میں الزامات اور رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلی عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں، جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا، تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا، جس کے بعد سے 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جب کہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے۔