امریکا کا یمن میں فضائی حملے جاری رکھنے کا اعلان، 53 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ اتوار کے روز ہونے والے فضائی حملوں میں اب تک 54 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے ہیں۔
امریکا نے یمن میں ان حملوں کا آغاز بحیرہ احمر میں حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیلی سمندری جہازوں پر حملوں کے ردعمل میں کیا تھا تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد ایران پر دباؤ بڑھانا بھی ہے جس پر حوثی باغیوں کی امداد کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ
امریکا کے سیکرٹری دفاع پیٹے ہیگسیتھ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جس وقت حوثی باغی اعلان کریں گے کہ ہم آپ کی کشتیوں اور ڈرونز کو نشانہ نہیں بنائیں تب ہی امریکی حملے بند ہوں گے مگر یہ کارروائی تب تک جاری رہے گی۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کے اپنے پلیٹ فارم پر پوسٹ کرکے حوثی باغیوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ آپ کا وقت ختم ہوگیا ہے، آپ کے حملے آج بند ہونے چاہئیں، نہیں تو آپ کے لیے ایسی قیامت برپا کریں گے جو ااپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔
انہوں نے ایران کو بھی مخاطب کیا اور کہا کہ حوثی باغیوں کے لیے آپ کی امداد فوراً بند ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں پر حملہ امریکا میں نئی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں پہلی فوجی مداخلت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: میں حوثی باغیوں
پڑھیں:
یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں، مائیکل والٹز کا دعویٰ
امریکی مشیر قومی سلامتی کے مطابق ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن میز پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران قابل تصدیق ذرائع سے جوہری ہتھیار رکھنے سے دستبردار ہوسکتا ہے، بصورت دیگر ایران کو سلسلہ وار نتائج کا سامنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی حملہ یمن کے حوثی رہنماؤں کے خلاف ہی کیا گیا تھا۔ مائیکل والٹز نے کہا کہ ہم نے حوثی رہنماؤں کو بھرپور قوت سے نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کو باور کروایا کہ بس بہت ہوچکا۔ امریکی مشیر قومی سلامتی کے مطابق ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن میز پر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران قابل تصدیق ذرائع سے جوہری ہتھیار رکھنے سے دستبردار ہوسکتا ہے، بصورت دیگر ایران کو سلسلہ وار نتائج کا سامنا ہوگا۔ مائیکل والٹز نے کہا کہ ہم کسی صورت ایسی دنیا نہیں چاہتے، جہاں آیت اللّٰہ خامنہ ای کی انگلی ایٹمی بٹن پر ہو۔ ادھر حوثی مجاہدین کے مطابق یمن پر گذشتہ رات امریکی فضائی حملوں میں 31 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ 101 زخمی ہوئے۔