اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے  دعویٰ کیا ہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی کے باوجود سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے۔ نئے سولر صارفین سے بجلی 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی تاہم اس فیصلے کا اطلاق پہلے سے موجود صارفین پر نہیں ہوگا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری کا کہنا تھاکہ حکومت شمسی توانائی کی حوصلہ شکنی نہیں کررہی، سولر سے ہر سال 1200 میگاواٹ بجلی پیداوار کی امید ہے۔انہوں نے کہاکہ ایکسپورٹ سولر یونٹ پر ٹیکس نہیں لگے گا، مفتاح اسماعیل لاعلم ہیں۔

امریکہ میں طوفان ، 37 افراد ہلاک ، درجنوں زخمی 

ایک سوال کے جواب میں اویس لغاری کا کہنا تھاکہ نئی پالیسی کے بعد نیٹ میٹرنگ میں کمی نہیں اضافہ ہوگا، سولر نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی کے باوجود سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ یونٹس پر ٹیکس نہيں لگے گا لیکن گرڈ سے خریدی گئی بجلی پر ٹیکس لگے گا۔وفاقی وزیر کے مطابق آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کرکے 400 ارب روپے سالانہ کا بوجھ کم کردیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ کے تحت سولر صارفین سے خریدی جانے والی بجلی کی قیمت کم کردی۔ نئے سولر صارفین سے بجلی 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی تاہم اس فیصلے کا اطلاق پہلے سے موجود صارفین پر نہیں ہوگا۔وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق سولر صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ میں خریدنے کا فیصلہ مارکیٹ کے حالات کے مطابق کیا گیا۔

پیٹرول کا پیسہ بجلی کی قیمت کم کرنے پر لگائیں گے: وزیر پیٹرولیم 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سولر صارفین سے بجلی نیٹ میٹرنگ

پڑھیں:

سولر نیٹ میٹرنگ: 27 روپے ونڈ فال منافع تھا جسے 10 روپے کے مناسب منافع پر لے آئے: اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ والے صارفین نے سرمایہ کاری کی تھی اور انہیں ملنے والا 27 روپے کا منافع وِنڈ فال منافع تھا جسے ہم 10 روپے کے مناسب منافع پر لے آئے۔

ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اگلے 8 سالوں میں 8 میگاواٹ مزید شمسی توانائی کی بجلی پیدا ہونے کی امید ہے، اگر ہم نے نیٹ میٹرنگ کی قیمت پر نظرثانی نہ کی ہوتی خسارہ اور بھی زیادہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ سولر نیٹ میٹر پر نہیں وہ شمسی توانائی استعمال کرنے والوں کو بوجھ اپنے سر پر کیوں اٹھائیں؟

ان کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی سے موجودہ 2 لاکھ 83 ہزار صارفین کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، امید ہے کہ اس سے سول نیٹ میٹرنگ کی تنصیب میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔

اویس احمد لغاری نے دعویٰ کیا کہ ہم سے پہلے حکومت نے ہم پر 17 ہزار میگاواٹ کی مزید بجلی خریدنے کا بوجھ ڈالا ہوا تھا جسے ہم نے نئی منصوبہ بندی سے کم کرکے 10 ہزار میگاواٹ ختم کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں سولرز آف گرڈز بھی لگے ہیں نیٹ میٹرنگ سسٹم سے باہر ہیں، حکومت نے انہیں اس سے منع نہیں کیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج ہمارا گرڈ 55 فیصد کلین انرجی پیدا کررہا ہے جو اس خطے میں اچھی کارکردگی ہے۔ یورپ میں اب بھی ممالک فوسل فیولز پر دارومدار رکھتے ہیں مگر ہم ابھی 55 فیصد پر ہے جو خوش آئند ہے۔ اگلے 8 سال تک 90 فیصد تکل کلین انرجی پیدا کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

awaiz ahmad laghari clean energy اویس احمد لغاری کلین انرجی نیٹ میٹرنگ

متعلقہ مضامین

  • سولر نیٹ میٹرنگ: 27 روپے ونڈ فال منافع تھا جسے 10 روپے کے مناسب منافع پر لے آئے: اویس لغاری
  • سستی بجلی کی پیداوار بڑھنے کا خوف
  • راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی بدلی گئی، مفتاح اسماعیل
  • ’’حکومت کا سولر نیٹ میٹرنگ کی بجلی 27 کے بجائے 10 روپے میں خریدنا عوام پر ظلم ہے‘‘
  • پیپلز پارٹی نے نئی متبادل توانائی پالیسی مسترد کر دی
  • نئی سولر پالیسی سے عام بجلی صارفین کو فائدہ ہوگا یا نقصان؟
  • حکومت کا بجلی صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ
  • بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ
  • سستی بجلی کا سنہری دور ختم، صارفین کو بڑا دھچکا دیا گیا