ایس آئی ایف سی کے تعاون سے توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان-11 ہیوی آئل ویل میں تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
راجیان-11 ہیوی آئل ویل 2020 سے تعطل کا شکار تھا، تاہم ایس آئی ایف سی کے تعاون سے جدید مصنوعی لفٹ سسٹم کو متعارف کرایا گیا جس کی مدد سے اس ویلز کو دوبارہ فعال کیا گیا۔
اس جدید سسٹم کے ذریعے 3,774 میٹر گہرائی میں دبے ہوئے وسائل منظر عام پر لائے گئے، جسے او جی ڈی سی ایل کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے نئے دریافت شدہ کنویں سے روزانہ 1,000 بیرل تیل کی پیداوار متوقع ہے، جس سے نہ صرف ہائیڈروکاربن پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ او جی ڈی سی ایل کی قیادت میں مزید استحکام آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل
پڑھیں:
پاکستان کا امریکی سفری خدشات دور کرنےکیلئے سینٹرلائزڈ کرمنل ریکارڈ سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(زبیر قصوری)پاکستانی حکومت قومی سلامتی کو بڑھانے اور امیگریشن کنٹرول کو مضبوط بنانےکیلئے سینٹرلائزڈ کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (CRMS) کے قیام کو تیز کر رہی ہے، جس کا ایک حصہ ممکنہ امریکی سفری پابندیوں کے خدشات کی وجہ سے ہوا ہے۔
یہ اقدام امریکی حکومت کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کے حکومتی فیصلے کی پیروی کرتا ہے، جس کا مقصد ممکنہ سفری پابندیوں کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے تمام صوبوں پر زور دیا ہے کہ وہ امیگریشن کے نظام کو بہتر بنائیں، مجرمانہ ریکارڈ کے انتظام کو بہتر بنائیں اور جدید ٹیکنالوجی کی تنصیب کریں۔
ایک “فوری ضرورت” سمجھا جاتا ہے، CRMS کا مقصد ایک مضبوط اور معیاری امیگریشن اسکریننگ میکانزم بنانا ہے۔ یہ نظام مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے اور بین الاقوامی سیکورٹی پروٹوکول کے ساتھ صف بندی کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا۔ پولیس کی تصدیق کے عمل کو ہموار کرتے ہوئے، CRMS سفارت خانوں اور امیگریشن حکام کو روانگی سے پہلے جامع پس منظر کی جانچ اور خطرے کی تشخیص کرنے کے قابل بنائے گا۔
فی الحال، صوبائی پولیس تنظیموں نے اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا ہے اور پولیس اسٹیشن کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (PSCRMS) تک بین الصوبائی رسائی حاصل کر لی ہے۔ تاہم، ایک متحد، قومی سطح کے نظام کی عدم موجودگی نے اصل وقت کی تصدیق اور قانون نافذ کرنے والی مربوط کوششوں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ نیا سنٹرلائزڈ CRMS جرائم اور مجرمانہ ریکارڈ کے قومی ڈیٹا بیس کے طور پر کام کرے گا۔
یہ اقدام سرحدی سیکورٹی کو بڑھانے، مجرمانہ دراندازی کو روکنے اور قانون نافذ کرنے اور امیگریشن کنٹرول میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی وسیع تر کوششوں کا ایک اہم جز ہے۔
پولیس آرڈر، 2002 کے آرٹیکل 162 کے مطابق، نیشنل پولیس بیورو (NPB) اس کام کے لیے ذمہ دار ہے۔ NPB کے ڈائریکٹر جنرل (DG) CRMS کے ڈیزائن، نفاذ، اور انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن کی نگرانی کرتے ہوئے فوکل پرسن کے طور پر کام کریں گے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس، پنجاب، NPB میں تکنیکی انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے تکنیکی مہارت، مطلوبہ افرادی قوت اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرے گا۔ پنجاب پولیس کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے آئی ٹی پروفیشنلز کی ایک خصوصی ٹیم کو ضروری ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر فریم ورک کی ترقی میں مدد کے لیے تعینات کیا جائے گا۔اس اقدام کی اہم اہمیت کے پیش نظر تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اس کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔
گرین کارڈ ہولڈرز کو امریکہ میں مستقبل رہائش کا حق نہیں، امریکی نائب صدر ڈی وینس کا انتباہ