وزیر آباد (نامہ نگار) پاکستان کی سرحدوں کے اندر آ کر کسی کو بھی حملہ کرنے کسی انسان کو مارنے کی اجازت نہیں دیں گے،دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والے پاکستان کے حامی نہیں پاکستان کے دشمن ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیرآباد کے علاقہ گکھڑ منڈی کے نواحی قصبہ نت کلاں میں تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق ایم این اے خرم دستگیر خان بھی موجود تھے مقامی مسلم لیگی راہنما ڈاکٹر شعیب سرور ہاشمی کے زیر انتظام سرور شاہدہ میموریل کارڈیک سینٹر اینڈ ریسرچ انسٹیٹوٹ کے سنگ بنیاد کے بعد گفتگو کرتے ہوے سردار ایاز صادق نے کہا نیشنل ایکشن پلان کی طرح دوبارہ پلان کریں گے، دہشت گردوں کو کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ ضرب عضب اور رد الفساد کی طرز پر آپریشن ہونگے۔ عید کے بعد مولانا فضل الرحمان کی حکومت مخالف تحریک کے بیان پر گفتگو کرتے ہوے سردار ایاز صادق نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں ان کی ماضی میں جو کردار کشی کی گئی اور جس طرح ان پر کیچڑ اچھالا گیا وہ بخوبی جانتے ہیں کہ انہوں نے کس کے ساتھ اور کہاں کھڑا ہونا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایاز صادق

پڑھیں:

دہشتگردی،نیشنل ایکشن پلان پارٹ ٹوکی تشکیل ناگزیر

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)جعفرایکسپریس کے المناک واقعہ کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے کوئٹہ کا اہم دورہ کیاہے جہاں انہیں اس واقعہ اور آپریشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ،آرمی پبلک سکول پشاور کے واقعہ کے واقعہ کیبعد جعفر ایکسپریس کا اغواء اوردہشت گردی ایک بڑی اور سنگین واقعہ ہے ،بعض تجزیہ نگاراسے پاکستان کا نائن الیون بھی قراردے رہے ہیں جب کہ کچھ عناصر بیرون ملک بیٹھ کر ایساپروپیگنڈا کررہے ہیں جو کسی طورپر انہیں زیب نہیں دیتا،ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے اندردہشت گردی کے خاتمے کے لیے اسی طرح کا اتفاق رائے پیداکیاجائے جیسا2014میں اے پی ایس واقعہ کے بعد سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کیاتھااورتحریک انصاف نے تمام تراختلافات کے باوجود نہ صرف اپنادھرناختم کردیاتھابلکہ وزیراعظم کی طرف بلائی گئی اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی تھی جس کے نتیجے میں ایک نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیاگیا جس پر عملدرآمدکے نتیجے میں دوسے تین سال کے عرصے میں پاکستان سے نوے فیصدتک دہشت گردی کا خاتمہ ہوا،اے پی ایس کا واقعہ ہویاجعفرایکسپریس ،ان کے تانے بانے نئی دہلی اور کابل سے ملتے ہیں،پاکستان کے دشمن ملک کے اندردہشتگردی کے لیے سرگرم رہتے ہیں ،وزیراعظم شہبازشریف نے کوئٹہ میں جو گفتگو کی ہے اس میں انہوں نے قومی اتحاداور یکجہتی کی بات کی ہے،انہیں آگے بڑھ کرتین اقدامات کرناپڑیں گے سب سے پہلے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کااجلاس بلایاجائے جس میں فوجی قیادت کے علاوہ صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بلاکر لائحہ عمل طے کیاجائے،دوسرا انہیں پارلیمنٹ کاان کیمرہ اجلاس بلاکر ساری صورتحال پر بحث کرانی چاہئیاور اس کی روشنی میں جو تجاویزآئیں ان پر عمل کرتے ہوئے ایک اعلیٰ اختیاراتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے تو بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالات بہتربنانے کے لیے فوجی کاررائیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی اندازمیں مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل تیارکرکے دیجب کہ انہیں تیسراکام یہ کرناپڑے گا کہ فوری طورپر آل پارٹیزکانفرنس بلائی جائے جس میں بڑی اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کو بھی مدعوکیاجائے ،تحریک انصاف کی خیبرپختونخوامیں حکومت ہے اور خیبرپختونخوا بھی دہشت گردی کی زد میں ہے جب کہ بھارت اور افغانستان کی مداخلت اور دہشت گردوں کی معاونت کرنے کے ٹھوس شواہداور ثبوت امریکہ سمیت دیگرعالمی قوتوں کو دکھائے جائیں ،علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں جعفرایکسپریس حملے کی مذمت میں ایک متفقہ قراردادبھی منظورکی گئی ہے جو اس بات کا واضح اعلان ہے کہ پاکستان کی منتخب قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں نے بی ایل اے کی کارروائی کی مذمت کی ہیاور اسی بات کو بنیادپر تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل تیارکرکے سامنے لائیں،اسمبلی کے اجلاس میں کچھ غیرسنجیدہ اندازمیں سیاسی باتیں بھی ہوئی ہیں اورسیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،ایک دوسرے کو شرم وحیادلانے جیسے فقرے بھی استعمال کئے گئے ،حالانکہ جعفرایکسپریس کا واقعہ معمولی نوعیت کانہیں اوراسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کامظاہرہ کرتیہوئے ٹھوس تجاویزدینی چاہئیں۔

 

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پر سازشیں کرنے والے حقیقی ملک دشمن ہیں، سردار ایاز صادق
  • 2021ء کے فیصلے کے بعد دہشت گردی دوبارہ سر اٹھارہی ہے، ایاز صادق
  • ماضی کی طرح ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان بنا کر عملدرآمد کی ضرورت ہے، ایاز صادق
  • ماضی کی طرح ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان بنا کر اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، اسپیکر ایاز صادق
  • ماضی کی طرح ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان بنا کر اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، ایاز صادق
  • نیشنل ایکشن پلان میں 14نکات تھے جن پر عملدرآمد ہو تو دہشتگردی ختم ہو گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو
  • موجودہ ایوان اگر جعلی ہے تو کیا چیئرمین قائمہ کمیٹی غیر قانونی نہیں؟ ایاز صادق
  • دہشتگردی،نیشنل ایکشن پلان پارٹ ٹوکی تشکیل ناگزیر