Nawaiwaqt:
2025-03-17@07:00:40 GMT
قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا 18 نکاتی ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے دوبارہ شروع ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 18 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔ ایجنڈے میں ٹیکس ڈیجیٹلائزیشن کیلئے فرم کی خدمات لینے کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں۔ وزیر تجارت جام کمال خان اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز (ترمیمی) بل 2025، وزیر داخلہ محسن نقوی حوالگی ایکٹ 1972 میں ترمیم کا بل 2025 اور سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس پیش کریں گے۔ اسی طرح فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس میں توسیع، وزیر خزانہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قراردادیں اجلاس کا حصہ ہیں۔ جبکہ قائمہ کمیٹی انسداد منشیات سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی یکم جولائی سے 31 مارچ تک کی رپورٹس پیش کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولی کے ٹارگٹ میں کمی پر رضامندی ظاہر کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 مارچ ۔2025 )انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان جاری سات ارب ڈالر قرضہ پروگرام کے پہلے نظر ثانی جائزے لے لیے جاری مذاکرات میں عالمی ادارے کی جانب سے پاکستان کے موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کے ٹارگٹ میں کمی پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارے اور پاکستان کے حکام کے درمیان جاری مذاکرات میں قرض پروگرام میں ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے پاکستان میں ٹیکس وصولیوں زیر بحث ہیں پاکستان میں موجودہ مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے چھ سو ارب روپے کم جمع کیے گئے ہیں.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف رنونیو کی جانب سے آئی ایم ایف کو تجویز پیش کی گئی ہے ملک میں موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کا ہدف 12.97 ٹریلین سے 12.35 ٹریلین روپے کیا جائے یعنی اس میں چھ سو ارب روپے کی کمی کی جائے . بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کی تجویز پر میکرواکنامک اشاریوں اور مالیاتی فریم ورک میں نظر ثانی پر رضامندی ظاہر کی ہے جس میں ایف بی آر کے ٹیکس وصولی ہدف میں چھ سو ارب روپے کمی کی تجویز بھی شامل ہے مذاکرات میں موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو 3.6 فیصد کے ہدف سے 2.25 فیصد تک لانے پر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے.