قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا 18 نکاتی ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے دوبارہ شروع ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 18 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔ ایجنڈے میں ٹیکس ڈیجیٹلائزیشن کیلئے فرم کی خدمات لینے کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں۔ وزیر تجارت جام کمال خان اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز (ترمیمی) بل 2025، وزیر داخلہ محسن نقوی حوالگی ایکٹ 1972 میں ترمیم کا بل 2025 اور سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس پیش کریں گے۔ اسی طرح فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس میں توسیع، وزیر خزانہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قراردادیں اجلاس کا حصہ ہیں۔ جبکہ قائمہ کمیٹی انسداد منشیات سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی یکم جولائی سے 31 مارچ تک کی رپورٹس پیش کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیمی ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور
آن لائن ایپس کے ذریعے چلنے والی ٹیکسی سروسز کو قانونی اور باقاعدہ بنا دیا گیا، بل کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کو لائسنس دینے کا نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ بل کے ذریعے یہ اقدام مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی موٹر گاڑیاں (ترمیمی) ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گیا، اب آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے چلنے والی گاڑی کو صوبائی ٹرانسپورٹ سے اجازت نامہ لینا ہوگا۔ آن لائن ایپس کے ذریعے چلنے والی ٹیکسی سروسز کو قانونی اور باقاعدہ بنا دیا گیا، بل کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کو لائسنس دینے کا نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ بل کے ذریعے یہ اقدام مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا، گاڑی کے مالک یا ڈرائیور کو اپنی گاڑی کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس پیش کرنا ہوگا۔
اجازت نامہ ایک سال کے لیے ہوگا اور اسے ہر سال تجدید کرانا ہوگا، ایپلی کیشنز کو اپنے ڈرائیورز اور گاڑیوں کی مکمل معلومات حکومت کو فراہم کرنا ہوں گی۔ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایپلی کیشنز کو شکایات حل کرنے کا نظام بنانا ہوگا، بل کے تحت مسافروں کی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھنا ہوگا اور اسے کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرنا ہوگا۔
بل کے مطابق ڈرائیورز کو آن لائن ایپس کے ذریعے کام کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ لینا ہوگا، اگر کوئی ڈرائیور قواعد توڑتا ہے تو اس پر 2,000 روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے، بار بار قواعد توڑنے پر ڈرائیور کا اجازت نامہ منسوخ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی ٹیکسی ایپلی کیشن قواعد نہیں مانتی تو اس کا لائسنس معطل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے، گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد ایکٹ فوری طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔