شکر گڑھ +چک امرو + اسلام آباد ( نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) وفاقی وزیر احسن اقبال نے موضع پھلواڑی میں جعفر ایکسپریس آپریشن میں شہید اکمل کے گھر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے پرانے دوست ہیں، انہیں کہیں نہیں جانے دیں گے، جعفر ایکسپریس واقعہ بدترین ، سفاکانہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کی نرمی نے دہشتگردی کو دوبارہ پنپنے کا موقع دیا، ہمیں اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ایک دوسرے کی طاقت بننا چاہیے، بزدلانہ دہشت گردی کے واقعہ کی دوست ممالک نے شدید مذمت کی۔ سکیورٹی کونسل نے پرزور قرارداد کے ذریعے سانحہ کی مذمت کی ہے، سلامتی کونسل نے ممالک سے کہا ہے کہ اصل مجرم کو کیفر کردار پہ پہنچانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں، کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے ہمارے ملک کے اندر دہشت گردی  کرنے کی اجازت دے، دہشت گردی کے ایسے واقعات کے آگے تو امریکہ روس جیسے ممالک بھی بے بس ہوتے ہیں۔ نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بہادر جوانوں کے ہوتے ہوئے ملک کو کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ ہمارے دشمن سی پیک‘ بلوچستان کی معدنیاتی ترقی کو روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام آباد سے جاری بیان میںاحسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے دس سال کا دورانیہ درکار ہے، اب وہ وقت ختم ہو گیا ہے کہ بزنس مین کو حکومت کے پاس جانا پڑے گا۔ اب حکومت کو بزنس مین کے پاس آنا پڑے گا۔ وفاقی حکومت کا سارا بجٹ قرضوں کی نذر ہو جاتا ہے، پاکستان کی معاشی بحالی کے چیلنجز درپیش ہیں۔ ہماری ٹیکس کولیکشن بہت کم ہے، جب تک ٹیکس اکٹھا نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بھارت ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی کا پشت پناہ

ریاض احمدچودھری

امریکہ میں سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ٹرین دہشت گرد حملے میں ‘را’ ملوث ہے۔ عالمی ادارے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور ”را”کیخلاف کارروائی کریں۔ پاکستان کے خلاف بھارت خفیہ جنگی حکمتِ عملی کے بلیو پرنٹ پر عمل کر رہا ہے۔ مودی کا بھارت صرف علاقائی خطرہ نہیں، یہ ایک مکمل دہشتگرد حکومت ہے۔
مودی حکومت پرتشدد بین الاقوامی جبر میں مصروف ہے۔بلوچستان ٹرین حملہ بھارت کے جارحانہ دفاعی نظریئے کا ثبوت ہے۔ بھارت بیرونِ ملک مخالفین کے قتل، انتہا پسندی اور سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہے۔ مودی نے بھارت کو ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کا عالمی مرکز بنا دیا ہے۔ ‘را’ کی بے قابو کارروائیاں جنوبی ایشیاء کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور ریاستی تشدد کی خطرناک عالمی مثال قائم کر رہی ہیں۔
گرپتونت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت کے انٹیلی جنس آپریٹس پر سفارتی اور سکیورٹی پابندیاں لگائی جائیں۔ دنیا اب بھارت کی خفیہ دہشت گردانہ کارروائیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔ بھارت کا احتساب نہ کیا گیا توان کا اگلا حملہ اور بھی زیادہ معصوم جانیں لے گا۔ دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے جعفر ایکسپریس پر حملہ بیرون ملک بیٹھے دہشتگردوں کا پلان تھا۔ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جعفر ایکسپریس دہشتگردی میں بھی دہشتگردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے جبکہ اس واقعے کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے ۔پاکستان دہشتگردی کاشکار رہا ہے اور ان تخریب کاروں کا نشانہ رہا ہے جو ہماری سرحدوں سے باہر ہیں۔ افغان حکومت پر زور دیتے ہیں ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے اور پاکستان کیساتھ تعاون کرے۔ترجمان نے واضح کیا کہ جو موجودہ واقعے کی بات کر رہا تھا۔ اس میں ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو افغانستان سے کی جانے والی کالز کو ٹریس کرتے ہیں۔ ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس دہشتگردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے اور ہم سفارتی رابطوں کو اس طرح پبلک فورم پر بیان نہیں کرتے ۔ ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہے ہیں اور یہ ایک مسلسل عمل ہے جو جاری رہتا ہے ۔ہمارے بہت سے دوست ممالک نے جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کی ہے جبکہ ہمارے کئی دوستوں سے ہمارا انسداد دہشتگردی پر تعاون موجود ہے ۔ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ پروپیگنڈا ہو رہا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا۔ ہم طورخم سرحد کو کھلا رکھناچاہتے ہیں۔ افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔ ہم افغان حکام کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ کوئی بھی تعمیرات کریں۔ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ و قریبی تعلقات کا فروغ ہے ۔
یہ حقیقت ہے کہ سانحہ سقوط ڈھاکہ کے بعد بھارت نے باقیماندہ پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے کی سازشوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا اور اس مقصد کیلئے 1974ء میں ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔ جب پاکستان نے ان بھارتی سازشوں کا خود کو ایٹمی قوت بنا کر توڑ کیا تو بھارت نے کشمیر کے راستے پاکستان آنیوالے دریائوں پر کنٹرول کرکے پاکستان پر آبی دہشت گردی شروع کر دی اور اسکے ساتھ ساتھ اس نے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنے سازشی نیٹ ورک کا دائرہ پھیلاتے ہوئے پاکستان کے اندر اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے تخریب کاری’ خودکش حملوں اور دہشت گردی کی دوسری وارداتوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔
یہ امر واقع ہے کہ جب 2005ء میں بلوچ قوم پرست لیڈر نواب اکبر بگتی کی فوجی اپریشن کے دوران ہلاکت ہوئی جس کیخلاف بالخصوص بلوچ نوجوانوں کا ردعمل سامنے آیا تو بھارت نے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنی سازشیں آگے بڑھانے کیلئے اس موقع کو غنیمت جانا اور بلوچ نوجوانوں کی فنڈنگ اور سرپرستی کرکے بلوچستان میں علیحدگی پسند عسکری تنظیم بی ایل اے کی بنیاد رکھوائی۔ اس تنظیم نے بظاہر نواب اکبر بگتی کے قتل پر ناراضگی کے اظہار کیلئے اپنے پلیٹ فارم پر بلوچستان میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جبکہ بھارت نے پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے ایجنڈے کے تحت بلوچ نوجوانوں کو علیحدگی کی تحریک کے راستے پر ڈال لیا جنہوں نے درحقیقت بھارتی ایماء پر ہی بلوچستان میں تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کیا اور زیارت میں موجود قائداعظم کی ریذیڈنسی تک پر حملہ کرکے اسے تباہ کیا۔
یہ صورتحال بلاشبہ ریاستی اتھارٹی کیلئے ایک چیلنج تھی چنانچہ بلوچستان میں ایف سی (فرنٹیئر کانسٹیبلری) کے ذریعے علیحدگی پسند عناصر کیخلاف اپریشن شروع کیا گیا اور وفاقی حکمرانوں کی جانب سے ان علیحدگی پسند بلوچوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوششیں بھی کی جانے لگیں مگر بھارت نے انہیں مختلف ترغیبات دیکر علیحدگی پسندی کے راستے پر لگائے رکھا۔ اسی تناظر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے دور اقتدار میں یہ بڑ ماری تھی کہ پاکستان کو سقوط ڈھاکہ جیسے ایک اور سانحہ سے دوچار کرنے کا وقت آگیا ہے۔ چنانچہ اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ دہشت گرد تنظیم بی ایل اے صرف بھارتی ایجنڈے کے تحت پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازشیں کر رہی ہے اور بلوچستان میں دہشت گردی’ ٹارگٹ کلنگ اور تخریب کاری کی دوسری وارداتوں میں مصروف ہے۔
پاک فوج ان عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے اور اسی بنیاد پر سکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اگر ان اپریشنز کے خلاف سوشل میڈیا پر ملک کے اندر یا باہر سے زہریلا پراپیگنڈا کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان عناصر کا بھارت سے رابطے میں ہونا بعیدازقیاس نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، وفاقی حکومت تماشا دیکھ رہی ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • بھارت ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی کا پشت پناہ
  • پی ٹی آئی حکومت کی نرمی نے دہشتگردی کو دوبارہ پنپنے کا موقع دیا، احسن اقبال
  • ایک جماعت نے سیاست کو ملکی مفادات سے اوپر رکھا ہوا ہے، احسن اقبال
  • ریکوڈک منصوبے کی بحالی کے ساتھ بلوچستان میں خوشحالی آئے گی، احسن اقبال
  • غریب بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دینا حکومت کا فرض ہے : احسن اقبال
  • جعلی وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، بیرسٹرسیف
  • سلامتی کونسل کی ٹرین حملے کی مذمت، تمام ممالک سے پاکستان کیساتھ تعاون کی اپیل