اسلام آباد (نیٹ نیوز) جائیداد کے تنازعات میں قانونی چارہ جوئی کرنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک اہم پیش رفت، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے ایک خصوصی بنچ مقرر کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس خادم حسین سومرو نے سنگل بنچ VIII کو خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دائر کردہ مقدمات، اپیلوں اور نظرثانی کی سماعت کیلئے نامزد کیا ہے۔ یہ فیصلہ اسٹیبلشمنٹ آف سپیشل کورٹ (اوورسیز پاکستانیز پراپرٹی) ایکٹ 2024ء کے سیکشن 10 اور 13 (1) (b) سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ اقدام بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو درپیش قانونی رکاوٹوں خصوصاً جائیداد کے تنازعات سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ڈپٹی رجسٹرار (جنرل) محمد سرفراز شریف نے رجسٹرار کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)کراچی بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی۔

درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی نئی سینارٹی کو کالعدم قرار دیا جائے،قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کے نوٹیفکیشن کو بھی کالعدم قرار دیا جائے ۔

سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کے حوالے سے آئین صدر کو غیر محدود اختیار نہیں دیتا۔ صدر کا اقدام عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کی تقسیم کے اصولوں کے منافی ہے۔

درخواست کے مطابق صدر کے آرٹیکل 200(1) کے تحت حاصل اختیارات کو آئین کے آرٹیکل 175A کے ساتھ پڑھا جانا چاہیے۔ ججز ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کسی عوامی مفاد کو ظاہر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ٹرانسفر شدہ ججز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا جج نہیں سمجھا جا سکتا۔ ٹرانسفر شدہ ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے طور پر دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس وقت کے چیف جسٹس عامر فاروق کے انٹرا کورٹ ڈیپارٹمنٹل ریپریزنٹیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقرری کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کا بھی کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کے توسط سے دائر کی گئی ہے، جس میں صدر پاکستان ، وفاق اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں رجسٹرار لاہور ، اسلام آباد، سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر شدہ ججز اور متاثرہ ججز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی بینچ کے قیام اہم پیش رفت: چودھری سالک حسین
  • عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرسماعت (کل) ہو گی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے خصوصی بینچ قائم
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا معاملہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں کل سماعت کیلئے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے خصوصی بینچ قائم، نوٹیفکیشن جاری
  • 9 مئی مقدمات ، عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • پاکستان میں کرپٹو کونسل قائم کر دی گئی
  • مشال یوسفزئی کی بانی سے ملاقات روکنے کے خلاف کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاکلرک کو اڈیالہ جیل بھجوانے کیلئے کمیشن مقرر کردیا