سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے، اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے کہا ہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی کے باوجود سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ ایکسپورٹ یونٹس پر ٹیکس نہيں لگے گا لیکن گرڈ سے خریدی گئی بجلی پر ٹیکس لگے گا۔
وزیر توانائی نے کہا کہ حکومت شمسی توانائی کی حوصلہ شکنی نہیں کر رہی، سولر سے ہر سال 1200 میگاواٹ بجلی پیداوار کی امید ہے، ایکسپورٹ سولر یونٹ پر ٹیکس نہیں لگے گا، مفتاح اسماعیل لاعلم ہیں۔
اویس لغاری نے کہا کہ نئی پالیسی کے بعد نیٹ میٹرنگ میں کمی نہیں اضافہ ہوگا، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کر کے 400 ارب روپے سالانہ کا بوجھ کم کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اویس لغاری نے کہا
پڑھیں:
راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی بدلی گئی، مفتاح اسماعیل
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی تبدیل کی گئی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گرڈ میں نقصان کم کرنے کے بجائے بجلی پلانٹس لگائے گئے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ملک میں بجلی کے سوا کونسی چیز ہے جو 9 روپے میں بنتی ہو اور 50 میں فروخت ہوتی ہو؟
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مڈل کلاس کو 50 روپے یونٹ بجلی دیں گے تو وہ سولر پر ہی جائیں گے، جس نے سولر لگایا اور ان سے بجلی نہیں لے رہا اس کو انہوں نے بوجھ بنالیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے تحت حکومت سولر استعمال کرنے والے صارفین سے 27 روپے فی یونٹ میں بجلی خرید رہی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ آپ نے کہا تھا سولر لگائیں اب لوگوں نے سولر لگالیے، سولر سسٹم پر اب گراس میٹرنگ کرکے سیلز ٹیکس لگادیا گیا، راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی تبدیل کی گئی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاہدے ختم کرنے پر شادیانہ بجارہے ہیں ان کو تو سامنے لائیں جنہوں نے معاہدے کیے تھے، ابھی فیول ایڈجسٹمنٹ کم ہونے کا انتظار کررہے ہیں بنیادی یونٹ نرخ کم نہیں ہوئے۔