خلا میں 9 ماہ تک پھنسے رہنے والے خلابازوں کو کتنا ملے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ناسا کے خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور جو 8 روزہ مشن پر خلا میں گئے تھے، غیر متوقع تکنیکی مسائل کی وجہ سے 9 ماہ سے زیادہ عرصے سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر پھنسے رہنے کے بعد اب بالآخر 19 مارچ سے پہلے SpaceX ڈریگن خلائی جہاز میں سوار ہو کر زمین پر واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ایسے یہ میں بحث چھڑ گئی ہے کہ خلا میں ان کے طویل قیام کے لیے انہیں کتنا معاوضہ ادا کیا جائے گا؟
یہ بھی پڑھیں:خلا میں پھنسے ناسا کے 2 خلا بازوں کی واپسی میں تاخیر کیوں؟
ناسا کے ریٹائرڈ خلاباز خاتون کیڈی کولمین کے مطابق، خلابازوں کے لیے اوور ٹائم کی کوئی خاص تنخواہ نہیں ہے۔ چونکہ وہ وفاقی ملازم ہیں، اس لیے خلا میں ان کے وقت کو زمین پر کسی بھی باقاعدہ کام کے سفر کی طرح سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنی باقاعدہ تنخواہ لیتے ہیں، جس میں NASA ISS پر ان کے کھانے اور رہنے کے اخراجات پورے کرتا ہے۔
کولمین نے انکشاف کیا کہ حادثات کی صورت میں انہیں جو اضافی معاوضہ مبینہ طور پر صرف 4 امریکی ڈالر (347 روپے) یومیہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2010-11 میں انہیں 159 دن کے مشن کے دوران محض 636 ڈالر (55,000 روپے سے زائد) اضافی تنخواہ ملی تھی۔ چناچہ اس حساب سنیتا ولیمز اور مسٹر ولمور کو خلا میں 287 دن گزارنے کے بعد ممکنہ طور پر 1,148 (تقریباً 1 لاکھ روپے) فی کس اضافی رقم ملے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خلاباز سنیتا ولیمز ناسا ولمور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خلاباز سنیتا ولیمز ولمور خلا میں
پڑھیں:
چمن کے لیے پیسنجر ٹرین 4 روز معطل رہنے کے بعد آج روانہ ہوگی، ریلوے حکام
پاکستان ریلوے کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد معطل ہونے والی بلوچستان سے آنے اور جانے والی ٹرینیں کل تک بحال ہونے کا امکان ہے۔ سیکیورٹی ایجنسیوں نے کلیئرنس دی تو ٹرین آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ چمن کے لیے پیسنجر ٹرین 4 روز معطل رہنے کے بعد آج روانہ ہوگی۔
پاکستان ریلویز کے انجینئرز اور تکینکی اسٹاف نے ٹریک کی مرمت اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے جبکہ حملے میں تباہ ہونے والی مسافر کوچز اور انجنوں کو مرمت کے کام کے لیے لاہور بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان جیل سے بیانات دیتے ہیں لیکن جعفر ایکسپریس پر مذمت نہیں کی، خواجہ آصف
دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس کو روکنے کے لیے دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا تھا اور دونوں اطراف سے گولیوں کی بوچھاڑ بھی کی تھی، جس سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دیگر نقصانات بھی ہوئے تھے۔ ٹرین میں 9 کوچز اور ایک لوکوموٹو لگا ہوا تھا، ان میں سے 3 کو دہشتگردوں نے دھماکوں کے ذریعے پٹری سے اتار دیا، جبکہ باقی بوگیوں میں گولیوں کے سوراخ ہو گئے۔ دھماکوں اور پٹڑی سے اترنے کی وجہ سے ریلوے ٹریک کے 600 میٹر حصے کو نقصان پہنچا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ریلوے پیسنجر ٹرین جعفر ایکسپریس چمن