اختیار ولی نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات پر صوبائی حکومت کی سست روی پر خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج لمبے عرصے بعد وزیراعلیٰ گنڈاپور کو ٹی وی پر بولتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔

اختیارولی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس وژن تو تھا ہی نہیں لیکن مشکل حالات سے نمٹنا بھی نہیں جانتے اور وفاق پر الزام تراشی کر کے گنڈاپور  اپنی شرمندگی اور نالائقی چھپانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو مشورہ ہے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دے دیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کہا کہ

پڑھیں:

ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور جعلی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ جعلی وفاقی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہوئی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت نہ سفارتی سطح پر کوئی مؤثر قدم اٹھا رہی ہے اور نہ اندرونی سطح پر کوئی حکمتِ عملی اپنا رہی ہے،  دہشت گردی کا ذمہ دار افغانستان کو سمجھتے ہیں، مگر سفارتی سطح پر ان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں،  افغانستان سے مذاکرات کے لیے بھیجے گئے ہمارے ٹی او ارز کا بھی تاحال کوئی جواب نہیں آیا۔

ان کا کہنا تھاکہ نہ وفاقی حکومت خود افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے،  ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جبکہ جعلی وزیراعظم شہباز شریف ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ  جعلی وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، وفاقی حکومت کو صرف پنجاب کو ہی پاکستان نہیں سمجھنا چاہیے، اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ آگ پنجاب اور سندھ تک بھی پھیل سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پی کے، بلوچستان کے حالات مرکزی حکومت کی نااہلی سے خراب ہوئے: گنڈاپور
  • گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل
  • بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر وفاقی حکومت کا قومی پالیسی بنانے کا فیصلہ
  • بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ’را‘ ملوث ہے، رانا ثناءاللّٰہ
  • سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کا مقابلہ عوام کے تعاون سے کر رہی ہیں، علی امین گنڈاپور
  • ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور جعلی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہے، بیرسٹر سیف
  • نیا نیشنل ایکشن پلان ضروری‘ تحریک فساد کے ہوتے قومی اتحاد ناممکن: عظمیٰ بخاری
  • قومی اسمبلی: دہشت گردی 2018ء کے بعد واپس آئی، وزیر مملکت داخلہ: افسوس حکومت ذاتیات پر اتر آئی، اپوزیشن
  • جعفر ایکسپریس حملے پر ٹوئٹ کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کا ردعمل بھی آگیا