یمن پر امریکہ نے حملہ اسرائیل کے ساتھ مل کر کیا، صیہونی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسرائیل ہیوم کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کیلئے انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یمن آنے والے دنوں میں اس جارحیت کا جواب دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ یمن پر امریکہ نے حملہ اسرائیل کے ساتھ مل کر کیا۔ اسرائیل ہیوم کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کیلئے انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یمن آنے والے دنوں میں اس جارحیت کا جواب دے گا۔ یاد رہے کہ امریکی اور برطانوی اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا، صعدہ، البیضاء اور دمار کو نشانہ بنایا، اتوار کی صبح اور ہفتے کی رات گئے فضائی حملوں میں ان تک 132 افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ دریں اثناء یمن کی انصار اللہ کے سینئر عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ صنعاء کبھی بھی غزہ کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہو گا۔ یمنی حکومت کے میڈیا ونگ کے سربراہ زید الغرسی نے کہا کہ ملک کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا واشنگٹن کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے جب کہ گذشتہ رات کی جارحیت میں یمنی شہریوں کے مکانات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کو ہمارا جواب بالکل واضح ہے، ہم غزہ کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے اور یمن کے خلاف امریکی جارحیت سے غزہ کے لئے ہماری حمایت ہرگز متاثر نہیں ہو گی۔ الغرسی نے کہا کہ ہم اپنے دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اس کی کمزوریوں اور ان سے نمٹنے کے طریقے بھی جانتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
صنعاء پر فضائی حملہ
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف اپنی کارروائیوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ابھی ابھی المسیره نے یمن کے دارالحکومت صنعاء پر فضائی حملے کی خبر دی۔ ان 3 فضائی حملوں کے نتیجے میں شمالی صنعاء کے علاقے الجراف میں الموید ہسپتال کے نزدیک دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ ابھی تک اس حملے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلاے سامنے نہیں آئیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز یمن کی مسلح افواج کے ترجمان برگیڈئیر "یحییٰ سریع" نے غزہ کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا۔ ان کارروائیوں میں اسرائیل جانے والے یا خود اسرائیل کی ملکیت والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ یمن کی جانب سے یہ حمایتی اقدامات، اسرائیل کی جانب سے غزہ جانے والی انسانی امداد میں رکاوٹ ایجاد کرنے کی وجہ سے ہیں۔