گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات پر صوبائی حکومت کی سست روی پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعلی حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفی دیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج لمبے عرصے بعد وزیراعلی گنڈاپور کو ٹی وی پر بولتے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔
اختیارولی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس وژن تو تھا ہی نہیں لیکن مشکل حالات سے نمٹنا بھی نہیں جانتے اور وفاق پر الزام تراشی کر کے گنڈاپور اپنی شرمندگی اور نالائقی چھپانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو مشورہ ہے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفی دے دیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اختیار ولی خان حکومت نہیں
پڑھیں:
جعلی وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، بیرسٹرسیف
جعلی وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، بیرسٹرسیف WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس) مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، جعلی وفاقی حکومت خوابِ غفلت میں پڑی ہوئی ہے۔
بیرسٹرسیف نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا ذمہ دار افغانستان کو سمجھتے ہیں، مگر سفارتی سطح پر ان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں، افغانستان سے مذاکرات کے لیے بھیجے گئے ہمارے ٹی او ارز کا بھی تاحال کوئی جواب نہیں آیا، نہ وفاقی حکومت خود افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے۔
انھوں نے جعلی وفاقی حکومت نہ سفارتی سطح پر کوئی مؤثر قدم اٹھا رہی ہے اور نہ اندرونی سطح پر کوئی حکمتِ عملی اپنا رہی ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جعلی وزیراعظم شہبازشریف ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ جعلی وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔
انھوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو صرف پنجاب کو ہی پاکستان نہیں سمجھنا چاہیے، اگر فوری اورمؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ آگ پنجاب اور سندھ تک بھی پھیل سکتی ہے۔