دہشتگردوں کے سامنے سرنڈر کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی، ڈی جی لیویز بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اپنے بیان میں ڈی جی لیویز فورسز نے کہا کہ لیویز فورس دہشتگردی کا مقابلہ کریگی۔ اگر کوئی اہلکار اپنی ذمہ داری میں غفلت برتے گا، تو اسے فوری طور پر برطرف کر دیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے کہا ہے کہ لیویز فورس دہشت گردوں کا مقابلہ کرے گی۔ شدت پسندوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں گے۔ عوام کے تحفظ کے لئے اپنی کارکردگی مزید بہتر بنانی ہوگی۔ انہوں نے تمام اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردوں کے حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے۔ ڈی جی لیویز نے واضح کیا کہ اگر کوئی اہلکار اپنی ذمہ داری میں غفلت برتے گا یا دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار ڈال دے گا، تو اسے فوری طور پر برطرف کر دیا جائے گا۔ ان اہلکاروں کی دوبارہ ملازمت کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیویز فورس
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: لکی مروت میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی
خیبر پختونخوا: لکی مروت میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
لکی مروت(آئی پی ایس)خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں لنڈیواہ روڈ پر پولیس گاڑی پر آئی ای ڈی دھماکے کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ای ڈی دھماکا لکی مروت کے لنڈیواہ روڈ پر پولیس کی گاڑی پر ہوا۔
پولیس کی بروقت جوابی کارروائی سے ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ حملہ آور کے دوسرے ساتھی کا تعاقب جاری ہے۔
دوسری جانب بنوں کے دو تھانوں بکاخیل اور غوری والہ اور ایک چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
تاہم بروقت کارروائی کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور اہلکاروں کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد وہاں سے فرار ہوگئے۔
دہشت گردوں کے حملے پسپا کرنے پر آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے پولیس جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فورس کے جوان دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔