خیبرپختونخوا پولیس نے متعدد حملے ناکام بنادیے، جوابی کارروائیوں میں اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے چار کارروائیوں میں بم دھماکوں میں ملوث دہشت گرد نیٹ ورک کے کمانڈر سمیت 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
خیبرپختونخوا پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کارروائی کے دوران پشاور، کرک، ڈی آئی خان، ٹانک میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے والے دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق کرک میں کارروائی کے دوران کمانڈر کاشف ہلاک ہوا جو فورسز پر حملوں، پولیس ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ اس کے علاوہ پولیس نے پشاور سمیت تین اضلاع میں دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنایا۔
پولیس کے مطابق لکی مروت میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ چوکی عباسہ خٹک پر حملے کو ناکام بنایا گیا۔
اسی طرح ضلع ٹانک میں چوکی نصران حملے کو ناکام بنایا گیا، جس کے دوران جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔
ترجمان پولیس کے مطابق بنوں ،کرک ، لکی مروت میں پولیس کیساتھ عوام بھی دہشتگردوں کے خلاف نکل کھڑے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق گرد ہلاک پولیس کے
پڑھیں:
پشاور اور کرک میں 5 مقامات پر دہشتگرد حملے، 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید
کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ کرک کے تین مختلف مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کیے جن میں تخت نصرتی، خرم محمد اور عیسک خماری گیس فیلڈ ایس این جی ایل کمپنی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے دو اضلاع پشاور اور کرک میں دہشت گردوں نے مختلف مقامات پر 5 حملے کیے، جس میں 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید ہوئے ہیں، جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرک میں دہشت گردوں نے تھانہ یعقوب شہید اور تھانہ حرم پر حملے کیے، جس میں پولیس سب انسپکٹر اسلم نور شہید ہوئے۔ کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ کرک کے تین مختلف مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کیے جن میں تخت نصرتی، خرم محمد اور عیسک خماری گیس فیلڈ ایس این جی ایل کمپنی شامل ہیں۔ ان حملوں میں ایک ایف سی گارڈ اور پولیس اہلکار شہید ہوئے، جبکہ ایک ایف سی اہلکار زخمی ہو گیا۔
پشاور میں تھانہ مچنی گیٹ اور تھانہ خزانہ کے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔ مچنی گیٹ پر حملے میں پولیس اہلکار نذر علی شہید ہوئے جبکہ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کر کے دہشت گردوں کو پسپا کر دیا۔ ایس پی ورسک ڈویژن مختیار علی نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دیں۔ اب تک پانچ دہشت گرد حملوں میں 3 پولیس اہلکار اور ایک ایف سی گارڈ شہید ہوئے ہیں، جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہیں۔ ڈی پی او کرک شہباز الہیٰ کا کہنا تھا کہ کرک کے دو تھانوں پر مسلح افراد کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، عیسک خماری گیس ایس ایم ایس پر حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ جبکہ تخت نصرتی میں ایک سب انسپکٹر شہید ہوا۔