اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔

ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

مزیدپڑھیں:تیزہواؤں کے ساتھ بارش اور برفباری،محکمہ موسمیات نےخوشخبری سنادی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سرکاری اسکولوں اسکولوں میں کہتے ہیں

پڑھیں:

کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، مگر یہ آپ کو کیا پتہ کہ کیا ہوتی ہے: زرتاج گل

زرتاج گل— فائل فوٹو

تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے مگر یہ آپ کو کیا پتہ کہ کیا ہوتی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرِ دفاع کو کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے کا فقرہ بولنے کا بڑا شوق ہے۔

زرتاج گل نے کہا کہ اللّٰہ کی مہربانی ہے کہ بلوچستان میں آپریشن کامیاب ہوا ہے، جعفر ایکسپریس میں مسافروں اور مسلح افواج کے جوانوں کی شہادتوں پر ہمارا دل دکھا ہے۔

کوئی شرم کوئی حیا ہوتی ہے، اپوزیشن عمران کے بجائے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑے: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، اپوزیشن بینچز سےدرخواست ہے کہ وہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بجائے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑیں، پاکستان کے بقا کی بات کریں ایک شخص کی بقا کی بات نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ خیال یہ تھا کہ حکومت ذمے داری کا مظاہرہ کرے گی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خیال تھا کہ جعفر ایکسپریس، بنوں واقعے اور اکوڑہ خٹک پر حکومت قوم کو اعتماد میں لے گی۔

زرتاج گل نے مزید کہا کہ وزیرِ دفاع ان تمام باتوں پر اعتماد میں لینے کے بجائے پی ٹی آئی کو فکس کرنا چاہتے تھے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو شخص خود اپنے حلقے سے ریحانہ ڈار سے الیکشن ہار چکے ہوں انہیں خواتین کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • ابراہیم علی خان پاکستانی صارف کو دھمکیاں کیوں دینے لگے؟
  • میرپور آزاد کشمیر میں درزی سڑکوں پر نکل آئے، سلائی کے سرکاری نرخ مسترد کردیے
  • آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کا سالانہ اجلاس، عہدیداروں کا انتخاب
  • آرٹ بطور تھراپی، ماہرین کیا کہتے ہیں؟
  • کل دانش اسکولوں پر تنقید کی جاتی تھی، آج ان کے طلبہ کارکردگی دکھا رہے ہیں: وفاقی وزیر احسن اقبال
  • کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، مگر یہ آپ کو کیا پتہ کہ کیا ہوتی ہے: زرتاج گل
  • گال گیڈٹ کی ہنگامی بنیادوں پر دماغ کی سرجری کیوں کی گئی؟ اداکارہ کا انکشاف
  • مانسہرہ: سرکاری اسکول میں لڑکیوں کی غیر اخلاقی ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنیوالا ٹیچر گرفتار
  • مانسہرہ: سرکاری اسکول میں طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنیوالا ٹیچر گرفتار