امریکا میں سفری پابندیوں سے بچنے کے لیے پاکستان کو 60دن کی مہلت
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکا میں سفری پابندیوں سے بچنے کے لیے پاکستان کو 60 دن کی مہلت ملی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق پاکستان کو ویزہ پابندیوں سے بچنے کے لیے 60 روز کی مہلت مل گئی، امریکا کی جانب سے پاکستان کے لیے سفری پابندی میں نرمی کی گئی ہے۔
پاکستان کو سفری پابندی کی تیسری کیٹگری میں رکھا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان کو ساٹھ روز میں امریکی حکام کے سیکیورٹی خدشات دور کرنا ہوں گے۔
اس گروپ میں 26 ممالک شامل ہیں، رائٹرز کی جانب سے حاصل کردہ ایک میمو میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ اقدامات کا مقصد امریکا میں داخل ہونے والے غیر ملکی شہریوں کی اسکریننگ کے طریقہ کار کو مزید سخت بنانا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 41 ممالک کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے گروپ میں افغانستان، ایران اور شام سمیت دس ممالک شامل ہیں۔
ان ممالک کے شہریوں کو مکمل ویزہ پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، دوسرے گروپ میں شامل ممالک کو جزوی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کو کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سمیت ٹرمپ انتظامیہ کا وسیع پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وسیع پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے جس میں پاکستان سمیت 41 ممالک شامل ہیں برطانوی نشریاتی ادارے نے ذرائع اور دیکھے گئے ایک اندرونی میمو کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مجموعی طور پر 41 ممالک کو تین الگ الگ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے اس داخلی میمو کے مطابق پاکستان اس گروپ کا حصہ ہے جس میں اگر حکومتوں نے سکیورٹی امور بہتر نہ کیے تو ان ممالک کے شہریوں کو امریکی ویزا پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.(جاری ہے)
پہلے گروپ میں افغانستان، ایران، شام، کیوبا اور شمالی کوریا سمیت 10 ممالک شامل ہیں جن کے شہریوں کے لیے ویزے مکمل طور پر معطل کر دیے جائیں گے دوسرے گروپ میںاریٹیریا، ہیٹی، لاو¿س، میانمار اور جنوبی سوڈان کے شہریوں کو سیاحتی، تعلیمی اور امیگریشن ویزوں میں محدود پابندیوں کا سامنا ہوگا تیسرا گروپ پاکستان، بیلاروس اور ترکمانستان سمیت 26 ممالک پر مشتمل ہے جنہیں 60 دن کے اندرسکیورٹی سکریننگ اور ویزا پراسیسنگ کے معیار میں بہتری کی ہدایت دی گئی ہے اگر ان ممالک نے اس معاملے پر توجہ نہ دی تو ان کے شہریوں کے لیے امریکی ویزوں پر جزوی پابندیاں لگ سکتی ہیں. ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبردار کیا کہ اس فہرست میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت انتظامیہ کی جانب سے ابھی اس کی منظوری نہیں دی گئی ہے امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے سب سے پہلے ممالک کی فہرست کی اطلاع دی یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت میں سات مسلم اکثریتی ممالک کے مسافروں پر عائد سفری پابندی کی یاد دلاتا ہے جو کئی ترامیم سے گزرنے کے بعد 2018 میں امریکی سپریم کورٹ نے برقرار رکھی تھی. یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے تحت کیا جا رہا ہے جس کا مقصد امریکہ میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کی سخت جانچ پڑتال ہے اس پالیسی کے تحت، ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر مخصوص ممالک سے آنے والے افراد پر مکمل یا جزوی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا اس حکم نامے میں کابینہ کے متعدد ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 21 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کریں جن سے سفر جزوی یا مکمل طور پر معطل کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی جانچ پڑتال اور سکریننگ کی معلومات بہت کم ہیں. ٹرمپ کی یہ ہدایت امیگریشن کریک ڈاﺅن کا حصہ ہیں جو انہوں نے اپنی دوسری مدت کے آغاز میں شروع کیا تھا انہوں نے اکتوبر 2023 کی ایک تقریر میں اپنے منصوبے کا جائزہ لیا جس میں غزہ کی پٹی، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور ہماری سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی دوسری جگہ کے لوگوں کو محدود کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے فوری طور پر نشریاتی ادارے کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا.