یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
صنعا (سب نیوز)امریکا نے یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔امریکی میڈیا کے مطاب یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31 ہوگئیں، حملے میں یمنی حوثیوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حوثیوں کی حمایت بند کرے، اگر حمایت جاری رکھی تو امریکا اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔
امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں اور یہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطی میں سب سے بڑی امریکی فوجی کارروائی ہے، اس کا مقصد حوثیوں کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔ حوثیوں کے سیاسی بیورو نے ان حملوں کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا ہے کہ ان کی مسلح افواج جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حوثیوں نے ڈرونز بنانے کی نئی ٹیکنالوجی حاصل کرلی، برطانوی ادارے کا دعویٰ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا یا اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کریں تو نئی ٹیکنالوجی کے حصول کے بعد حوثی انہیں حیران کرسکتے ہیں۔ برطانوی ادارے نے اپنی رپورٹ حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی جانچ کے بعد جاری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی حوثیوں کے ڈرونز دور تک پرواز کے قابل ہوسکتے ہیں اور ان کا ریڈار میں نظر آنا بھی مشکل ہوسکتا ہے۔ دنیا بھر میں جنگوں میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی شناخت کرنے والے ایک برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شواہد سے پتا چلتا ہے کہ حوثیوں نے ڈرونز کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے ڈرونز کا پتا لگانا زیادہ مشکل ہوسکتا ہے اور یہ مزید دور تک پرواز کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا یا اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کریں تو نئی ٹیکنالوجی کے حصول کے بعد حوثی انہیں حیران کرسکتے ہیں۔ برطانوی ادارے نے اپنی رپورٹ حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی جانچ کے بعد جاری کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں حوثیوں کے رہنماء عبدالملک الحوثی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے 4 دن کے اندر غزہ میں امداد کا داخلہ نہ کھولا تو وہ اسرائیل کے خلاف اپنی بحری کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں گے۔ واضح رہے کہ حوثیوں نے غزہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر اسرائیل پر کئی حملے کیے تھے۔ نومبر 2023ء سے اس گروپ نے بحیرہ احمر میں 100 سے زائد حملے کیے، جن میں تجارتی اور فوجی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسرائیل کی طرف میزائل اور ڈرون داغے گئے۔ حوثیوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی صورت میں اپنے حملے محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔