پیپلز کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ ہمیں بالادستی کی ضرورت نہیں ہے، ہم ایک طویل عرصے سے یہاں بھائیوں کیطرح رہے ہیں اور ایسے ہی رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین اور کشمیر اسمبلی کے قانون ساز سجاد لون نے یہ کہتے ہوئے کہ جموں اور کشمیر میں کشمیر بولنے والی آبادی کے خلاف ریزرویشن کے نظام میں دھاندلی کی گئی ہے، اس میں سخت "علاقائی تفاوت" کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں درج فہرست طبقہ سے لے کر اقتصادی طور پر کمزور طبقے (EWS) تک کے تمام زمروں میں ریزرویشن کا غلبہ ہے جب کہ وادی میں کشمیری بولنے والے باشندوں اور درج فہرست قبائل کے خلاف ریزرویشن کے نظام میں دھاندلی کی جاتی ہے۔ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے اپنے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ہندواڑہ کے ایم ایل اے سجاد لون نے کہا کہ وہ "سماجی ترتیب نو" کے ذریعے کشمیریوں پر دوسرے نسلی گروہوں کی سماجی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جموں میں درج فہرست ذات کے لئے پچھلے دو سالوں میں 67,112 ریزرویشن سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے لیکن کشمیر میں کوئی نہیں۔ ان کے مطابق جموں میں 27,430 معاشی طور پر کمزور سیکشن سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے جب کہ کشمیر میں 2,273 سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ وادی کشمیر میں محض 8 فیصد سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے۔ اسی طرح جموں میں رہنے والے پسماندہ علاقوں کے 1,379 رہائشیوں کو RBA (Residents of Backward Area ) جاری کیا گیا جب کہ کشمیر میں 1,229 سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے۔ سجاد لون کے مطابق دو سو اڑسٹھ ایکچوئل لائن آف کنٹرول سرٹیفکیٹ جموں میں جاری کئے گئے جب کہ کشمیر میں 16۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے لئے تمام 551 ریزرویشن سرٹیفکیٹ جموں میں آتے ہیں کیونکہ کشمیر اس زمرے کا حقدار نہیں ہے۔

سجاد لون نے کہا کہ سماجی ترتیب سے کام نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بالادستی کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی اسے ہم پسند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک طویل عرصے سے بھائیوں کی طرح رہے ہیں اور ایسے ہی رہیں گے۔ انہوں نے تحفظات کی وجہ سے کشمیر کو ہونے والے نقصانات کا مطالعہ کرنے کے لئے ایک سیمینار منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا۔ سجاد لون نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ تعلیم حاصل کرنے کے لئے پاکستان گئے لیکن انہیں پاسپورٹ نہیں دیا گیا۔ تنازعات کے بعد حکومتیں قیام امن کے اقدامات کرتی ہیں لیکن یہاں اس کے برعکس ہے، وہ سازگار ماحول پیدا نہیں کر رہے ہیں، وہ ہمیں ہر جگہ سے لوٹنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیری بولنے والی آبادی کو بے اختیار کرنا اس سے مستقبل پر منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے سجاد لون نے نے کہا کہ کہ کشمیر انہوں نے رہے ہیں کے لئے

پڑھیں:

گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل

گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات پر صوبائی حکومت کی سست روی پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعلی حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفی دیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج لمبے عرصے بعد وزیراعلی گنڈاپور کو ٹی وی پر بولتے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔
اختیارولی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس وژن تو تھا ہی نہیں لیکن مشکل حالات سے نمٹنا بھی نہیں جانتے اور وفاق پر الزام تراشی کر کے گنڈاپور اپنی شرمندگی اور نالائقی چھپانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو مشورہ ہے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفی دے دیں۔

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی بھارت کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت
  • فاروق رحمانی کا کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی بے حسی پر اظہار تشویش
  • اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، الطاف حسین وانی
  • حریت کانفرنس کا مسئلہ کشمیر کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور
  • جنیوا، جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
  • زلزلے کے شدید جھٹکے
  • غیر منصفانہ ریزرویشن پالیسی کشمیریوں کے لیے تباہی کا پیش خیمہ، سجاد لون
  • لاہور ہائی کورٹ: گرین بلڈنگز بنانے والوں  کو ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجویز