UrduPoint:
2025-03-16@23:17:12 GMT

یمن میں حوثی باغیوں پر امریکی حملوں میں 31 ہلاک، 100 سے

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

یمن میں حوثی باغیوں پر امریکی حملوں میں 31 ہلاک، 100 سے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مارچ 2025ء) حوثیوں کی وزارت صحت کے ترجمان انیس الاصباحی نے آج اتوار 16 مارچ کو ایک بیان میں کہا کہ صنعا کے ساتھ ساتھ صعدہ، البیضاء اور ردا کے علاقوں پر ہونے والے امریکی حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور 101 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر ''بچے اور خواتین تھیں۔‘‘ باغیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا میں اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے دھماکوں کی آواز سنی اور دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے۔

مشرق وسطی: یمن کے متعدد علاقوں پر اسرائیل کے فضائی حملے

ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے تجارتی بحری جہازوں پر حملے بند نہ کیے تو اس پر ''جہنم کی بارش ہو گی۔

(جاری ہے)

‘‘ واضح رہے کہ غزہ کی جنگ کے دوران حوثی باغیوں کی طرف سے اسرائیل اور بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر مسلسل حملے ہوتے رہے۔

اس تناظر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں حوثی باغیوں کی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے زبردست اور مہلک طاقت کے استعمال کا عزم ظاہر کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام حوثی باغیوں کے لیے اپنے پیغام میں کہا، ''آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے، اور آپ کے حملوں کا سلسلہ آج سے ہی رکنا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو آپ پر جہنم کی وہ بارش ہو گی جو آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی!‘‘

حوثی باغیوں کا تجارتی بحری جہاز پر میزائل حملہ

حوثیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کرنے کے علاوہ ٹرمپ نے اس گروپ کے مرکزی حمایتی ' ایران‘ کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا، ''حوثی دہشت گردوں کی حمایت فوری طور پر ختم ہونی چاہیے!‘‘ ایران کو دھمکی دیتے ہوئے ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ''امریکی عوام، ان کے صدر.

.. یا دنیا بھر کی شپنگ لین کو دھمکیاں نہ دیں۔

اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو ہوشیار رہیں، کیونکہ امریکہ آپ کو مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرائے گا اور آپ کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کرے گا۔!‘‘


حوثی باغیوں کا رد عمل

حوثیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکی حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یمن میں تازہ ترین امریکی حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذمت کی اور کہا کہ واشنگٹن کے پاس تہران کی خارجہ پالیسی کے بارے میں حکم چلانے کا ''کوئی اختیار نہیں‘‘ ہے۔

یمن: حوثی باغیوں کا ناروے کے پرچم والے جہاز پر کروز حملہ

حوثی باغیوں کے سیاسی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ''یمنی مسلح افواج شدت پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔‘‘

حوثی باغی، جنہوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے یمن کے بیشتر حصے پر قبضہ کر رکھا ہے، ایران نواز گروپوں کے ''محور مزاحمت‘‘ کا حصہ ہیں جو اسرائیل اور امریکہ کے سخت مخالف ہیں۔

انہوں نے غزہ جنگ کے دوران بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے گزرنے والے بحری جہازوں پر ڈرون اور میزائل حملے کیے۔

امریکی سنٹرل کمانڈ کا بیان

امریکی سنٹرل کمانڈ (CENTCOM)، نے جنگجوؤں کی تصاویر اور ایک عمارت کے احاطے کو منہدم کرنے والے ایک بم کا ایمج پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ''اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے حملوں کا مقصد امریکی مفادات کے دفاع، دشمنوں کو روکنے، اور نیویگیشن کی آزادی کو بحال کرنا تھا۔

‘‘ تازہ امریکی حملوں کے بعد برطانیہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا، جس نے جو بائیڈن کے دور صدارت میں امریکہ کے ساتھ مل کر حوثیوں کے خلاف اپنے طور پر حملے کیے تھے۔

حوثی باغیوں کے حملے میں سعودی تیل کی تنصیبات کو نقصان

امریکی حملے کی مذمت

فلسطینی گروپ حماس، نے حوثیوں کی حمایت کو سراہتے ہوئے امریکی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔

حماس نے ان حملوں کو ''بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ملک کی خودمختاری اور استحکام پر حملہ‘‘ قرار دیا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی ایک بیان میں امریکی حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی اور انہیں ''اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔

بحیرہ احمر میں کشیدگی حوثی باغیوں کے لیے ایک ’سنہری موقع‘؟

ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ، حسین سلامی نے کہا، ''ایران جنگ نہیں کرے گا، لیکن اگر کسی نے دھمکی دی تو وہ مناسب، فیصلہ کن اور حتمی جواب دے گا۔‘‘

امریکہ کی طرف سے یمن میں حوثی باغیوں پر تازہ حملے حوثی باغیوں کے چند روز قبل دیے گئے اُس بیان کے بعد ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کی تازہ ترین ناکہ بندی کے جواب میں وہ یمن سے گزرنے والے اسرائیلی جہازوں پر حملے دوبارہ شروع کر دیں گے۔

تاہم تب سے حوثی باغیوں کی طرف سے کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے کہا کہ حوثیوں نے 2023ء سے اب تک 174 مرتبہ امریکی جنگی جہازوں اور 145 بار تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں۔

ک م/ا ب ا (اے ایف پی،اے پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حوثی باغیوں کے امریکی حملوں جہازوں پر کی طرف سے حملے کی پر حملے کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صحافیوں سمیت نو افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 مارچ 2025ء) غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ آج ہفتہ 15 مارچ کو بیت لاھیا قصبے میں ڈرون سے ایک گاڑی کو نشانہ بنانے اور اسی علاقے میں ایک اور حملے کے نتیجے میں مارے جانے والے نو افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں متعدد صحافی اور الخیر چیریٹیبل آرگنائزیشن کے کارکن بھی شامل ہیں۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مارے جانے والے نو افراد اور متعدد زخمیوں کو غزہ پٹی میں انڈونیشیا ہسپتال پہنچایا گیا، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کرنے پر تیار ہیں، حماس

اقوام متحدہ کے ماہرین کا اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف سنگین جرائم کا الزام

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے بیت لاھیا کے علاقے میں ''ڈرون اڑانے والے دو دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، جو آئی ڈی ایف کے فوجیوں کے لیے خطرہ بن سکتے تھے۔

(جاری ہے)

‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''کئی دیگر دہشت گردوں نے ڈرون آپریٹنگ آلات جمع کیے اور ایک گاڑی میں داخل ہوئے، جس کے بعد آئی ڈی ایف نے ان دہشت گردوں کو بھی نشانہ بنایا۔‘‘

حماس کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

ان حملوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا، ''قابض قوت (اسرائیل) نے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحافیوں اور امدادی کارکنوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنا کر شمالی غزہ پٹی میں ایک ہولناک قتل عام کیا ہے۔‘‘

'مرنے والے صحافی ڈرون سے کھانے کی میز کی تصاویر بنا رہے تھے‘

غزہ میں حماس سے وابستہ میڈیا کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی فوٹو جرنلسٹس کو اس وقت ہلاک کیا گیا، جب وہ بیت لاھیا میں رمضان کے لیے ترتیب دیے گئےکھانے کی میز کی تصاویر لینے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا کام واضح ہونے کے باوجود انہیں ’’اسرائیل کی طرف سے دو فضائی حملوں میں براہ راست نشانہ بنایا گیا۔‘‘

اسرائیل کی جانب سے مارچ کے اوائل سے قریب روزانہ ہی غزہ پٹی میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں نشانہ بنائے جانے والوں کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ عسکریت پسند تھے اور یہ کہ وہ دھماکہ خیز آلات نصب کر رہے تھے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان 19 جنوری کو شروع ہونے والی جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا خاتمہ یکم مارچ کو ہو گیا تھا، اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے بارے میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، تاہم دونوں جانب سے مکمل جنگ سے گریز کیا جا رہا ہے۔

ا ب ا/ک م، ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں، مائیکل والٹز کا دعویٰ
  • خیبرپختونخوا پولیس نے متعدد حملے ناکام بنادیے، جوابی کارروائیوں میں اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا ; بم دھماکوں میں ملوث اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک، متعدد حملے ناکام
  • بلوچستان: علیحدگی پسندوں کے حملوں میں آٹھ ہلاک چالیس زخمی
  • امریکا کے یمن پر فضائی حملے، 31 افراد ہلاک، ایران کو بھی وارننگ
  • مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ
  • شام پر قابض باغیوں اور اسرائیل خفیہ معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، رپورٹ میں انکشاف
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صحافیوں سمیت نو افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس
  • جعفر ایکسپریس پر حملے میں 18 فوجیوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوئے، آئی ایس پی آر