خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لہر، 24گھنٹوں میں 10حملے، 3اہلکار شہید اور 2زخمی، ایک سویلین بھی جان سے گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز) خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردوں نے 10 حملے کیے، جن میں 3 اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ ایک دہشت گردی کے واقعے میں ایک سویلین بھی جان سے گیا جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔پولیس کے مطابق پشاور میں 3، کرک میں 3 جبکہ بنوں، ڈی آئی خان، خیبر اور باجوڑ میں ایک، ایک حملہ ہوا۔

رات گئے پشاور کے مچنک گیٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پجگی چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں کانسٹیبل نذر علی شہید ہوگیا۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی، جس سے حملہ آور فرار ہوگئے۔ جبکہ علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔کرک میں تخت نصرتی پولیس اسٹیشن پر حملے میں اے ایس آئی سلام نور شہید ہوگیا۔ ڈی پی او شہباز الہی کے مطابق مقامی افراد نے بھی پولیس کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔کرک کے علاقے عیسک خماری میں دہشت گردوں نے گیس کے کنویں پر حملہ کیا، جس میں تعینات ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر ٹیری اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈی پی او کرک شہباز الہی کے مطابق کرک میں دو تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے گئے۔ مسلح افراد نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، تاہم پولیس نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے انہیں پسپا کر دیا۔ڈی پی او کے مطابق تخت نصرتی تھانے پر حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا، جبکہ عیسک خماری میں گیس ایس ایم ایس پر ہونے والے حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ بھی جان سے گیا۔ پولیس نے گیس تنصیبات پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا پیچھا کیا، تاہم وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ڈی پی او شہباز الہی نے کہا کہ پولیس کی جوابی کارروائی کے باعث دہشت گرد فرار ہوگئے اور حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اہلکار شہید اور بھی جان سے گیا فرار ہوگئے کے مطابق حملے میں ڈی پی او میں ایک

پڑھیں:

بنوں میں بیک وقت تین پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کے حملے

پشاور:

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشت گردوں نے پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا جہاں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے خوجڑی پولیس چوکی پر دو ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے اور علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ اس واقعے کے بعد گاؤں کے لوگوں نے بھی چوکی کی حفاظت کے لیے خود کو مسلح کر لیا اور اعلان کیا کہ خوجڑی پولیس چوکی کی حفاظت علاقے کے مشران کریں گے۔

پولیس کے مطابق بنوں کے بکاخیل پولیس اسٹیشن اور غوری والہ پولیس اسٹیشن پر بھی حملے کیے گئے جہاں فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے تین مختلف مقامات پر بیک وقت حملے کیے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

پولیس اور سیکیورٹی ادارے حملہ آوروں کی تلاش میں ہیں اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ عوام نے پولیس کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور اور کرک میں 5 مقامات پر دہشتگرد حملے، 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید
  • پشاور ، کرک میں 5 دہشتگردانہ حملے،3 پولیس اہلکار اور ایک ایف سی گارڈ شہید
  • پشاور اور کرک میں 5 مقامات پر دہشت گرد حملے، 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید
  • خیبر پختونخوا، برقمبر تکیہ چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، جوابی کارروائی میں شرپسند فرار
  • خیبر میں دہشت گردوں کابھاری ہتھیاروں سے پولیس چوکی پر حملہ
  • خیبر پختونخوا: لکی مروت میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی
  • بنوں میں بیک وقت 2 تھانوں اور ایک پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے
  • بنوں میں بیک وقت تین پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کے حملے
  • خواجہ آصف کا خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کو بسانے کا بیان گمراہ کن اور بے بنیاد ہے، بیرسٹر سیف