پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بوتل بند مضر صحت پانی بیچنے والی 8 برانڈز کے پلانٹ سیل کردیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پنجاب فوڈ اتھارٹی (پی ایف اے) نے انسانی صحت کے لیے مضر کیمیکلز اور بیکٹیریا سے آلودہ ہونے پر بوتل بند پانی فروخت کرنے والے 8 برانڈز کے پلانٹس کو سیل کردیا۔ یہ کریک ڈاؤن پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) کی جانب سے کیے جانے والے پانی کے نمونوں کے ٹیسٹ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔نتائج میں کہا گیا ہے کہ پانی کی آلودگی سے دوچار ملک میں اکثر ایک محفوظ متبادل کے طور پر سمجھا جانے والا پانی خود صحت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے مقرر کردہ معیار کے مقابلے میں ان برانڈز کے پانی کے تجزیے کے نتائج میں آرسینک، مائیکروبائیولوجیکل اور کیمیائی آلودہ مواد کی خطرناک سطح سامنے آئی ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت ہونی چاہیے: لاہور ہائیکورٹ کی تجویز
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت فراہم کرنے اور واٹر میٹرز کی تنصیب کیلئے ایمرجنسی لگانے کی تجویز دیدی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی جس دوران عدالت نے باور کرایا کہ پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت ہونی چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ پانی کی روزبروز خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی لگا کر واٹر میٹرز کی تنصیب یقینی بنانی چاہیے، واسا واٹر میٹرکی تنصیب میں قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکا ہے۔
عدالت نے باغات کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ایل ڈی اے اور پی ایچ اے تمام سیکٹرز میں کم از کم ایک میواکی جنگل لگائیں۔
دوسری جانب پی ایچ اے نہری پانی کے کھالے بحال کرکے آئندہ سماعت پر رپورٹ بھی پیش کرے۔
اس دوران عدالت نے ایل ڈی اے کو ماحول دوست عمارتوں کی سرٹیفکیشن سے متعلق پالیسی رپورٹ بھی داخل کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو پیٹرول رکشوں کو الیکٹرک رکشوں میں بدلنے کیلئے کوئی پلان ترتیب دینا ہوگا، عدالت نے درخواستوں پر سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی۔