ویب ڈیسک : صدر مملکت آصف علی زرداری نے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

صدر مملکت نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی ک بھی دعا کی ہے۔ 

یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع نوشکی میں قومی شاہراہ این 40 پر ایف سی کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش اور بارودی دھماکے میں 3 اہلکار اور 2 شہری شہید ، جبکہ 14 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ 

پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: صدر مملکت

پڑھیں:

قومی اسمبلی: دہشت گردی 2018ء کے بعد واپس آئی، وزیر مملکت داخلہ: افسوس حکومت ذاتیات پر اتر آئی، اپوزیشن

اسلام آباد (وقائع  نگار) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ  2018ء کے بعد کچھ ایسے فیصلے کیے گئے کہ دوبارہ دہشتگردی لوٹی، ان   طالبان کو سیاسی فائدے کیلئے واپس لاکر بسایا گیا۔ بلوچستان میں وزیراعظم تشریف لے گئے۔ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں کوئی فرق نہیں، دونوں کے کیمپس ہمسایہ ملک میں ہیں۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت  داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ فیشن بن گیا ہے کہ محسن نقوی پر تنقید کی جائے۔ پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے تنظیم سازی کی آوازیں لگائی گئیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ تنظیم سازی کے لئے بنی گالا داخلہ لینا ہے۔ میں اس ہاؤس کا تقدس برقرار رکھنا چاہتا ہوں، ان سے پوچھ لیں تنظیم سازی پر بات کرنی ہے یا دہشت گردی پر۔ ایک بار پھر انہیں کہتا ہوں آئیں بیٹھیں بات چیت کریں۔ جبکہ  قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر اے پی سی بلائی جائے۔ دہشت گرد اتنے طاقتور کیوں ہوگئے کہ انہوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کردیا ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہوگی تو سرمایہ کاری کیسے آئے گی۔ وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی۔ جے یو آئی (ف) کے رہنما عثمان بادینی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ کل بھی پسماندہ تھا آج بھی پسماندہ ہیں، 75سال سے مسئلے حل نہیں ہوئے۔ بلوچستان کے معاملے پر سیاست نہ کریں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ آفتاب نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر اے پی سی بلائی جائے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما سحر کامران نے کہا اتفاق رائے کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا ہو گا۔ رکن اسمبلی زرتاج گل وزیر نے کہا خیال تھا وزراء آئیں گے، قوم کو اکٹھا کریں گے، مسافروں، سکیورٹی اہلکاروں کی شہادتوں پر  بہت دل دکھا ہے، آدھے درجن وزرائے داخلہ کے باوجود دہشتگردی تیز کیوں ہو رہی ہے، شہباز شریف منسٹر ایسے بناتے ہیں جیسے ریوڑیاں بانٹ رہے ہوں۔ جواب دینے کو تیار نہیں ہے، یہ منہ کھول کے پی ٹی آئی پر الزام لگا دیتے ہیں، افسوس بلوچستان کی بجائے  ذاتیات  پر بات کی گئی۔  

متعلقہ مضامین

  • صدر، وزیر اعظم کی نوشکی میں ایف سی قافلے پر خودکش حملے کی مذمت
  • نوشکی میں ایف سے قافلے پر دھماکا، 3 اہلکار اور 2 شہری شہید، خود کش حملہ آور سمیت 4دہشتگرد ہلاک
  • بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، وزیراعظم کی نوشکی دھماکے کی مذمت
  • نوشکی دالبندین شاہراہ پربس کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق اور 25 زخمی
  • نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • بلوچستان کے علاقے نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب بم دھماکا
  • نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکا، 3 افراد جانبحق
  • کوئٹہ میں دھماکہ، جانی نقصان ہونے کی اطلاعات
  • قومی اسمبلی: دہشت گردی 2018ء کے بعد واپس آئی، وزیر مملکت داخلہ: افسوس حکومت ذاتیات پر اتر آئی، اپوزیشن