تہران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمن میں متعدد مقامات پر فضائی حملے کرنے کے امریکی اقدامات کی شدید مذمت کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت کئی ہلاکتیں ہوئیں۔
اتوار کے روز بقائی نے کہا کہ امریکا کی فوجی کارروائی اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے کسی بھی خلاف ورزی اور خطرے کو روکے۔ ایرانی ترجمان نے نشاندہی کی کہ مغربی ایشیائی خطے میں موجودہ افراتفری کی بنیادی وجہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے قتل عام اور ان کے علاقوں پر قبضے کے لئے مغربی ممالک کی مسلسل حمایت ہے ،جس سے علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو انتہائی خطرات لاحق ہیں۔بقائی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ علاقائی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

ایران کے پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف سلامی نے 15 مارچ کو کہا کہ ایران کسی بھی دھمکی کا ڈٹ کر مقابلہ کرےگا اور اگر کسی بھی دھمکی پر عمل درآمد کیا گیا تو ایران سخت ترین انداز میں جواب دے گا۔ سلامی نے کہا کہ ایران کے دشمن ماضی کی غلطیوں کو دہرا رہے ہیں اور وہ غزہ کی پٹی، لبنان، یمن اور افغانستان سے سبق نہیں سیکھ رہے ہیں جو ان کیلئے ایک اور شکست کا باعث بنیں گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز

صنعا (سب نیوز)امریکا نے یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔امریکی میڈیا کے مطاب یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31 ہوگئیں، حملے میں یمنی حوثیوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حوثیوں کی حمایت بند کرے، اگر حمایت جاری رکھی تو امریکا اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔
امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں اور یہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطی میں سب سے بڑی امریکی فوجی کارروائی ہے، اس کا مقصد حوثیوں کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔ حوثیوں کے سیاسی بیورو نے ان حملوں کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا ہے کہ ان کی مسلح افواج جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں، مائیکل والٹز کا دعویٰ
  • خیبرپختونخوا پولیس نے متعدد حملے ناکام بنادیے، جوابی کارروائیوں میں اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا ; بم دھماکوں میں ملوث اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک، متعدد حملے ناکام
  • یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکا کا فضائی حملہ، اموات 31ہوگئیں
  • امریکا کی یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی جارحیت، 31 افراد شہید، متعدد زخمی
  • ایران کی یمن کے متعدد علاقوں پر امریکی فضائی حملوں کی شدید مذمت
  • امریکا کے یمن پر فضائی حملے، 31 افراد ہلاک، ایران کو بھی وارننگ
  • کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ کی گرانفروشی کیخلاف کارروائیاں، متعدد افراد گرفتار
  • ایرانی شہر چابہار خطے سے آگے تک بین الاقوامی سیاست کا حصہ