اسلام آباد (ویب ڈیسک) صحافی اسد طور نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت داخلہ چھوڑنے اور بریک لینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کی دوبارہ  واپسی بہت تگڑی اور اہم ترین منصب پر ہوگی، مریم نواز بھی اپنے طورپر  کوشش کررہی ہیں کہ اگر کسی موقع پر شہبازشریف کو بدلنے کا فیصلہ ہوتا ہے تو  ان کا متبادل اُنہیں لایا جائے ، نہ کہ پارٹی کے باہر سے اسٹیبلشمنٹ کوئی اپنا قابل بھروسہ بندہ لے آئے۔

اسد طور نے اپنے ولاگ میں بتایا کہ محسن نقوی کے بارے میں دو تین دن سے خبر  تھی ، صحافی نجم سیٹھی نے بھی اس سلسلے میں بات کی کہ محسن نقوی جارہے ہیں اور پرویز خٹک کی آمد ہوئی ہے، طلال چوہدری کی تعیناتی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ، مجھے بھی یہ خبر ملی تھی لیکن اس کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا تھا، پھر جب ادھر ادھر سے پوچھا تو  تین مختلف ذرائع سے پتہ چلا کہ جی ہاں، سینیٹر محسن نقوی آنے والے دنوں میں کسی بھی وقت اعلان ہوسکتا ہے کہ اب وزیرداخلہ نہیں رہے، یہ محسن نقوی کا ذاتی فیصلہ ہے، شہبازشریف نہیں ہٹارہے ، نہ ہی یہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ایسا فیصلہ ہے کہ وہ کارکردگی سے خوش نہیں یا کوئی ایسا ہے،یہ فیصلہ محسن نقوی کا ذاتی ہے ۔ 

موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں:مولانا فضل الرحمان

صحافی نے بتایا کہ  محسن نقوی شروع سے ہی وزارت داخلہ کے خواہشمند نہیں تھے لیکن انہیں دی گئٰی ، اس وقت کے ملکی حالات کی وجہ سے داخلی محاذ پر بہت کچھ چاہیے تھا، محسن نقوی پر اسٹیبلشمنٹ کی قیادت کا اعتماد تھا،آرمی چیف عاصم منیر سے بھی ان کی قربت ہے اور اسی وجہ سے وہ سب سے بااختیار وزیر مانے جاتے ہیں، رانا ثنا بھی کہہ چکے کہ محسن نقوی کی مہربانی ہے کہ وہ وزیرد اخلہ بنے ہیں، حالانکہ چاہتے تو وزیراعظم بھی بن سکتے تھے، پنجاب میں بھی محسن نقوی نے بہت کام کیا اور اسلام آباد میں بھی خاصے کام کیے، پنجاب سے اپنی کور ٹیم ساتھ لائے اور رٹ اسٹیبلش کی ، سیاسی مذاکرات بھی محسن نقوی کرتے رہے چاہے وہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سے ملاقات ہو، پی ٹی آئی سے مذاکرات کا معاملہ ہو یا پھر امریکی حکام سے ملاقاتوں کامعاملہ، محسن نقوی پر بہت زیادہ انحصار تھا۔ 

پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کیساتھ کھڑی ہے: بلال کیانی

صحافی کا کہنا تھا کہ محسن نقوی پر ن لیگ تنقید کررہی تھی جس کی وجہ سے وہ خوش نہیں تھے ،اپوزیشن بھی ناقد تھی ، وزارت داخلہ بھی ان کی خواہش نہیں تھی ، قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ محسن نقوی وہ ڈائیلاگ پر یقین کرتے ہیں، ایسی پوزیشن ہو جہاں پر بیٹھ کر ڈائیلاگ اور مصالحت کروا سکیں، اسی لیے خود ہی وزارت چھوڑنے کا فیصلہ ہے اور پرویز خٹک وزارت داخلہ میں مشیر کے طورپر آئے ہیں، وہ مسلم لیگ ن کے بندے نہیں، وزیراعظم نے بھی وزیرمملکت کے طورپر طلال چوہدری کو تعینات کیا گیا۔

اسد طور کا کہنا تھاکہ محسن نقوی ہمیشہ کے لیے نہیں جارہے، وہ بریک لے رہے ہیں،  اگر کوئی اور وزارت مانگتے تو بھی مل ہی جانا تھی ، غالب امکان ہے کہ وہ وقفہ لیں گے لیکن یہ بریک زیادہ طویل نہیں ہوگی ، وہ کم بیک کریں اور ہوسکتا ہے کہ اب وہ کم بیک کریں تو بہت ہی طاقتور پوزیشن کے لیے ہو، شاید دیکھیں کہ اس کا اثر پورے ملک،ملکی سیاست، موجودہ پارلیمان اور موجودہ حکومت  پر بھی دکھائی دے ۔

عالمی تعاون سے پاکستان دہشتگردی پرقابوپاسکتا ہے: چینی قونصل جنرل

ولاگر کا مزید دعویٰ تھا کہ پچھلی حکومت میں ہی اسٹیبلشمنٹ کو اندازہ ہوگیا تھا کہ شہبازشریف ایک ناکام وزیراعظم ہیں،  یہ بھی ایک سوال ہے کہ شہبازشریف کتنا عرصہ چل سکتے ہیں، یہ تحفظ مسلم لیگ ن کے اندر بھی پایا جاتا ہے ، مریم نواز کو بھی اندازہ ہے کہ ان کے چچا کو چلایا جارہا ہے ، وہ بھی اپنے طور پر کوشش کررہی ہیں کہ اگر کسی موقع پر اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے اور شہبازشریف کو بدلنے کا فیصلہ ہوتا ہے تو مریم نواز چاہ رہی ہیں کہ متبادل میں ہوں، بجائے اس کے کہ ، اسٹیبلشمنٹ پارٹی کے باہر سے اپنا کوئی قابل اعتماد شخص لانے کا سوچے ، مریم نواز ہارس اینڈ کیٹل شو میں آرمی چیف کو بطور مہمان خصوصی بلاتی ہیں تو وہ بھی چاہ رہی ہیں کہ ان کے لیے لابنگ ہو۔

بلوچستان میں دہشتگردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کرینگے: سرفراز بگٹی

صحافی نے ایک ذریعے کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف کی ایک چیز اسٹیبلشمنٹ کو اچھی لگتی ہے ، وہ کہیں پر چیلنج نہیں کرتے، اختلاف رائے موجود ہی نہیں ، شہبازشریف پر اندھا اعتماد ہے ، وہ کوئی بات نہیں کریں گے اور بیگ پیک کرکے گھر چلے جائیں گے ، بیان یا ٹوئیٹ ہی نہیں کریں گے ، نہ اپنے بڑے بھائی کی طرح کیوں نکالا کرتے جی ٹی روڈ سے لاہور جائیں گے ، جو کہتے ہیں ، اس پر عمل بھی کردیتے ہیں، پوچھتے بھی نہیں کہ کیوں چاہ رہے ہیں ، یہ ایک ایسی صفت ہے جو اسٹیبلشمنٹ کو بہت پسند ہے ، اسی وجہ سے  شہبازشریف جی حضوری کی وجہ سے بے اختیار رہتے ہوئے اپنے پانچ سال پورے بھی کرسکتے ہیں ،یہ صورتحال پارٹیوں اور سیاستدانوں کے لیے  ایک اور چیلنج ہوگا کیونکہ اسٹیبلشمنت کہے گی کہ اس طرح کی جی حضوری کا لیول چاہیے ۔ 

روزے کی حالت میں تھوک اور خون کو نگل لیا توروزہ رہے گا یا نہیں؟

۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ کو کہ محسن نقوی وزارت داخلہ مریم نواز کا فیصلہ ہیں کہ ہے اور کے لیے

پڑھیں:

صدر ، وزیراعظم اور وزیر داخلہ اہل نہیں ، عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کرینگے ، مولانا فضل الرحمان

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور ملکی صورتحال پر تحریک کے لئے اجلاس بلا لیا ، عید کے بعد مجلس عمومی اجلاس میں تحریک چلانے کا فیصلہ کرینگے۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت اور پارلیمان کٹھ پتلی ہیں ، صدر ،وزیر اعظم  اور وزیر داخلہ اہل نہیں، موجودہ حکمران الیکشن جیت کر نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن میں ہو کر ملک کا سوچ رہے ہیں، حکومت کیوں نہیں سوچ رہی، وزیر اعظم افطار کی دعوت دے رہے ہیں، ملکی مسائل کیلئے بات کیوں نہیں کر سکتے۔

سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں پیر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے باہر قیادت میں یکسوئی نہیں، پی ٹی آئی سے معاملات میں تلخی کم ہوئی ہے، بیان بازی سے پی ٹی آئی کےساتھ ممکنہ اتحاد میں دراڑ نہیں پڑے گی، میرے خلاف اگر کوئی بیان دیتا ہے تو پی ٹی آئی کو نوٹس لینا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت میں شمولیت کے لئے حکمران منتیں کرتے رہے، ملکی موجودہ سیاسی صورتحال میں نواز شریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، یکطرفہ فیصلے بند نہ کئے گئے توملکی سیاست میں شدت آئے گی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، وزیراعظم، وزیر داخلہ کی نوشکی دھماکے کی شدید مذمت
  • صدر ، وزیراعظم اور وزیر داخلہ اہل نہیں ، عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کرینگے ، مولانا فضل الرحمان
  • شہداء قوم کا سرمایہ، قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی: محسن نقوی
  • محسن نقوی کی آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد
  • دہشتگردوں کیخلاف کامیاب آپریشن، محسن نقوی کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • محسن نقوی کا لکی مروت میں تھانوں پر حملہ ناکام بنانے پر ردعمل
  • وفاقی کابینہ میں توسیع، مزید 3 وزرا نے  حلف اٹھالیا‘ حلف اٹھانے والوں میں  عمران شاہ، شذرا منصب ‘ ارمغان سبحانی شامل 
  • جعفرایکسپریس حملہ، اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے الزام میں معروف صحافی کے خلاف مقدمہ درج
  • طالبان کمانڈر کا تاجکستان پر قبضہ کرنے کی تیاری کا دعویٰ