وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور---فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کی پولیس اور سیکیورٹی فورسز بہادری سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں، دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرک پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو بہادری کے ساتھ پسپا کیا، دہشت گردی کے خلاف پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی لازوال داستانیں قائم ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کا مقابلہ عوام کے تعاون سے کر رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی اندرونی کہانی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور پر سخت ناراضی کا اظہار کیا،

ان کا کہنا ہے کہ مالی مشکلات کے باوجود پولیس کے لیے اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں، پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے اسلحہ اور دیگر ضروری آلات خریدے جارہے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے نئے سینٹرز قائم کیے جارہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور سیکیورٹی فورسز کے لیے

پڑھیں:

دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، ترجمان پختونخوا حکومت

بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے۔ گزشتہ 3 دنوں میں پولیس نے دہشت گردوں کے متعدد حملے ناکام بنائے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، وفاقی حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات اور  وفاقی حکومت پر تنقید  کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے۔ گزشتہ 3 دنوں میں پولیس نے دہشت گردوں کے متعدد حملے ناکام بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنوں اور لکی مروت میں عوام نے پولیس کے شانہ بشانہ دہشت گرد حملوں کو پسپا کیا۔ خیبر پختونخوا حکومت بہادر پولیس اور غیور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔ عوام اور پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یک جہت ہیں۔ عوام کے تعاون کے بغیر شرپسند عناصر کا خاتمہ ممکن نہیں۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے بجائے سیاسی بیان بازی سے گریز کرے۔ دہشت گردی صوبائی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے اور وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے بجائے صوبے کے فنڈز روک رکھے ہیں۔ صوبے کو معاشی طور پر کمزور کرنا درحقیقت دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کی آبادی میں اضافہ ہوا، لیکن این ایف سی ایوارڈ میں اس کے مطابق حصہ نہیں دیا جا رہا۔ اے آئی پی پروگرام کے تحت وفاق کے ذمے 700 ارب روپے واجب الادا ہیں، لیکن اب تک صرف 132 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔ نیٹ ہائیڈل کے 2 ہزار ارب روپے کے بقایا جات بھی صوبے کو ادا نہیں کیے جا رہے۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وفاقی حکومت سنجیدگی دکھائے، بیرسٹر سیف
  • دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • وفاق دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سیاسی بیان بازی سے گریز کرے: بیرسٹر سیف
  • گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں،اختیار ولی خان کا ردعمل
  • گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا ردعمل
  • کرک پولیس نے دہشتگردوں کے حملے کو بہادری کے ساتھ پسپا کیا، وزیراعلیٰ کے پی
  • پاکستان عوام اور عالمی برادری کے تعاون سے پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کا خاتمہ کرسکتا ہے,قونصل جنرل یانگ یوڈونگ
  • دہشتگرد پاکستان کوغیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے مقابلہ کیا، سرفراز بگٹی
  • جعفر ایکسپریس دہشت گردی، پیوٹن کا پاکستان کو تعزیتی پیغام