کالعدم بی ایل اے کے دہشتگردوں کا نوشکی میں حملہ، کلیئرنس آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
دہشتگردوں نے آج صبح ایف سی کے قافلے پر نوشکی کے مقام پر بارودی دھماکا اور خود کش حملہ کیا جس کے جواب میں سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور دہشتگردوں کے خلاف فوری موثر جوابی کاروائی کی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی جوابی کاروائی میں خودکش حملہ آور کے علاوہ 3 اور دہشتگرد جہنم واصل کر دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: نوشکی میں دالبندین شاہراہ پر دھماکا، 6 افراد جاں بحق، 10 زخمی
ذرائع کے مطابق بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنیس آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ دہشتگردوں کے بھاگنے کے تمام راستے بلاک کر دیے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آخری دہشتگرد کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ نوشکی میں ہونے والا یہ دھماکا پاک ایران شاہراہ این 40 پر دالبندین کے مقام پر پیش آیا جس کی آواز دور تک سنی گئی۔
واقعے کے بعد ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر نوشکی پہنچ گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
نوشکی میں ایف سے قافلے پر دھماکا، 3 اہلکار اور 2 شہری شہید، خود کش حملہ آور سمیت 4دہشتگرد ہلاک
نوشکی میں ایف سے قافلے پر دھماکا، 3 اہلکار اور 2 شہری شہید، خود کش حملہ آور سمیت 4دہشتگرد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس)
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں قومی شاہراہ این 40 پر ایف سے کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش اور بارودی دھماکے میں 3 اہلکار اور 2 شہری شہید ہوگئے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف فوری مؤثر جوابی کارروائی کی اور ابتدائی جوابی کارروائی میں خود کش حملہ آور کے علاوہ تین اور دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے۔
بزدلانہ خود کُش حملے میں ایف سی کے تین جوان اور دو سویلین شہید ہوگئے۔ دھماکے کے بعد نوشکی کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنیس آپریشن شروع کر دیا ہے اور دہشت گردوں کے بھاگنے والے تمام راستے بلاک کر دیے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
وزیراعظم کی مذمت
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعاء اور ان کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
محسن نقوی کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ جاں بحق افراد کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک دشمن وطن عزیز میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش کر رہا ہے۔ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔
ترجمان بلوچستان حکومت
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔
ترجمان کے مطابق دشمن عناصر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی مذموم کوششیں کر رہے ہیں، دہشت گردی کے ذریعے عوام کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائیں گے، بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور دہشت گردوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا، بلوچستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے، دشمن عناصر سن لیں، ریاست ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دے گی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے اور یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، بلوچستان کا ہر فرد اس پاک دھرتی کے لیے اپنا لہو پیش کرنے واکے شہداکے خون کا مقروض ہے۔