آئی جی پنجاب کا صوبہ میں سکیورٹی مزید ہائی الرٹ کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب بھر میں 459 سرچ، سویپ اینڈ کومبنگ آپریشن، فرضی مشقیں کی گئیں، پولیس 38 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کے دوران 500 سے زائد افراد کی شناخت اور پوچھ گچھ کی گئی۔ پولیس نے 421 کومبنگ آپریشنز کے دوران 12 ہزار 600 سے زائد مشتبہ افراد کی چیکنگ کی اور اس دوران 68 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور سمیت پنجاب میں موجودہ سکیورٹی صورتحال بارے پنجاب پولیس کے انٹیلی جنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز جاری ہیں۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی مزید ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب بھر میں 459 سرچ، سویپ اینڈ کومبنگ آپریشن، فرضی مشقیں کی گئیں، پولیس 38 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کے دوران 500 سے زائد افراد کی شناخت اور پوچھ گچھ کی گئی۔ پولیس نے 421 کومبنگ آپریشنز کے دوران 12 ہزار 600 سے زائد مشتبہ افراد کی چیکنگ کی اور اس دوران 68 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرچ آپریشنز، چیکنگ کے دوران سنگین جرائم میں ملوث اشتہاری و عادی مجرم، مشتبہ افراد گرفتار کئے گئے۔ ملزمان کے قبضہ سے رائفلز، بندوقیں، پسٹلز سمیت بڑی تعداد میں ناجائز اسلحہ، گولیاں برآمد کی گئیں۔ جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیوں کے دوران 2 ڈاکو کیفرکردار کو پہنچے۔ ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں، جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کیلئے پنجاب پولیس کی فرضی مشقیں جاری رہیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا پریشنز کے دوران پنجاب پولیس افراد کی کومبنگ ا سویپ ا
پڑھیں:
لاہور میں فائرنگ کرنے والے نجی گارڈز کس کی سیکیورٹی کررہے تھے؟ پولیس کا اہم بیان سامنے آگیا
گزشتہ روز لاہور میں کینال روڈ پر بیجنگ انڈر پاس پر نجی سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے شہری پر تشدد اور فائرنگ کرنے کا واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور صارفین ملزمان کو سزا دینے کا مطالبہ کرنے لگے۔
اب اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ واقعہ تقریباً 5 بجے کے قریب پیش آیا اس کے بعد 15 کی کال پر پولیس نے ڈولفن کو الرٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
فیصل کامران نے بتایا کہ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ چند سیکیورٹی گارڈ ایک گاڑی سے اتر کر شہری سے بد سلوکی کرتے ہیں، اس کی گاڑی پر فائر کرتے ہیں، اور اس کے بعد وہ تیزی سے بھاگ جاتے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ڈولفن کے اہلکار موقع پر پہنچے اور وہاں سے گاڑی اور اسلحہ برآمد کیا۔ اس کے بعد پولیس نے سیف سٹی کی مدد سے تمام گاڑیوں کے نمبر نوٹ کیے اور ریڈ کر کے تمام ملزمان کو گرفتار کیا اور گاڑیاں قبضے میں لے لیں جن میں 2 ڈبل کیبن اور 2 پراڈو شامل تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے موٹر کیڈ ہائیر کیا تھا ان کو بھی کسٹڈی میں لے لیا گیا ہے اور اب اس کی تفتیش جاری ہے، اس پر قانونی کارروائی ہو گی، پرچہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بدمعاشی کا کلچر ختم کر کے دکھائیں گے اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی اور ڈالوں کے کلچر کے خلاف ایکشن لینے جا رہے ہیں اور اسلحے کے بعد بڑا کریک ڈاؤن کریں گے۔
فیصل کامران نے بتایا کہ کچھ غیر ملکیوں کے لیے یہ سیکیورٹی ہایئر کی گئی تھی لیکن گارڈز اس کے لیے ٹرینڈ نہیں تھے، اس لیے سیکیورٹی کمپنی اور گارڈز جنہوں نے کھلے عام بدمعاشی کی وہ اس میں قصوروار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی آئی جی آپریشنز سیکیورٹی لاہور واقعہ