وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کا کہنا ہے کہ کرک پولیس نے دہشتگردوں کے حملے کو بہادری کے ساتھ پسپا کیا، کے پی پولیس اور سیکیورٹی فورسز بہادری سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی واقعات میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں، شہیدوں کی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی لازوال داستانیں قائم ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کا مقابلہ عوام کے تعاون سے کر رہے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مالی مشکالات کے باوجود پولیس کے لیے اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں، پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے اسلحے اور دیگر ضروری آلات خریدے جارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو پیشہ وارانہ تربیت کے لیے نئے سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لے رہے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

بنوں، پولیس چیک پوسٹ اور تھانوں پر دہشتگردوں کے حملے

بنوں میں پولیس چیک پوسٹ اور تھانوں پر دہشتگردوں کے حملے، حملوں میں کوئی جانی نقصان نہ ہونے کی اطلاعات ،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دہشتگردوں کی تلاش شروع کر دی گئی ، تفصیلات کے مطابق بنوں میں بیک وقت 3 مختلف جگہوں پردہشت گردوں نے دو پولیس تھانوں اور ایک پولیس چوکی پر حملے کئے۔ پولیس کے مطابق بنوں کے بکاخیل پولیس اسٹیشن اور غوری والہ پولیس اسٹیشن پر بھی حملے کئے گئے جہاں فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔ بروقت کارروائی کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے تھانہ بکاخیل، تھانہ غوری والا اور خوجڑی پولیس چوکی پر ہینڈ گرنیڈ برسائے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے فوری جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے میں سیکورٹی سخت کردی ہے جبکہ دہشتگردوں کی تلاش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چند روزقبل ڈیرہ غازی خان میں پولیس چیک پوسٹ لکھانی پر دہشتگردوں کاحملہ ناکام بنادیا گیاتھا۔بتایا گیا تھا کہ دہشتگردوں نے سحری کے وقت پولیس چیک پوسٹ لکھای پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جسے اہلکاروں نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا تھا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشتگرد فرار ہو گئے تھے۔15 سے 20 دہشت گردوں نے سرحدی چوکی لکھانی پر سحری کے وقت حملہ کیاتھا۔ خیبرپختونخوا ہ سے دہشت گرد ٹولیوں کی صورت میں حملہ آور ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے حملے میں راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کیا گیا تھا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں خوارجی دہشتگردوں کے حملے کا منہ توڑ جواب دیاتھا اوران کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیاتھا۔محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے والی پولیس کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی تھی۔ پولیس کے بہادر اور پیشہ ورانہ سپوتوں پر فخر تھا۔محسن نقوی کا کہنا تھا ڈیرہ غازی خان پولیس نے بہادری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور حملہ پسپا کیا تھا ڈی جی خان پولیس نے پہلے بھی دلیری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کے حملوں کو پسپا کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نوشکی حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، ترجمان بلوچستان حکومت
  • سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کا مقابلہ عوام کے تعاون سے کر رہی ہیں، علی امین گنڈاپور
  • بنوں، پولیس چیک پوسٹ اور تھانوں پر دہشتگردوں کے حملے
  • جعفر ایکسپریس حملہ، سیکیورٹی فورسز کے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی ویڈیو جاری
  • دہشتگرد پاکستان کوغیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے مقابلہ کیا، سرفراز بگٹی
  • جعفر ایکسپریس دہشت گردی، پیوٹن کا پاکستان کو تعزیتی پیغام
  • جعفر ایکسپریس دہشت گردی: پیوٹن کا پاکستان کو تعزیتی پیغام، دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے کا عزم
  • جعفر ایکسپریس واقعہ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے
  • صدر و وزیراعظم کی جنڈولہ حملے کو ناکام بنانے اور خارجیوں کو ہلاک کرنے پر فورسز کی پذیرائی