ٹک ٹاکر مناہل ملک نے عمرہ کی سعادت حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ٹک ٹاکر مناہل ملک نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی ہے۔ ٹک ٹاکر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر یہ خبر مداحوں کے ساتھ شیئر کی۔
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ٹک ٹاکر مناہل ملک نے زندگی کا پہلا عمرہ ادا کرکے اپنے دل کی گہرائیوں سے اللہ کا شکر ادا کیا۔
مناہل نے اپنے عمرے کے سفر کو انسٹاگرام پر ایک منی وی لاگ کی صورت میں شیئر کیا، جس میں انہوں نے اپنے گھر سے لے کر خانہ کعبہ پر پہلی نظر پڑنے تک کے تمام مناظر کو کیمرے میں قید کیا۔ وی لاگ کا آغاز ان کے کمرے سے ہوا، جہاں انہوں نے سفید عبایا پہنا اور سامان لے کر ائیر پورٹ کی طرف روانہ ہوگئیں۔
View this post on InstagramA post shared by Minahil malik (@minahilmalik727)
ہوائی جہاز سے لے کر سعودی عرب پہنچنے تک کے مناظر کے بعد، مناہل نے وہ لمحہ بھی شیئر کیا جب ان کی پہلی نظر خانہ کعبہ پر پڑی اور ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ ویڈیو کا اختتام ان الفاظ پر ہوا، ’’بے شک، اللہ کے گھر سے خوبصورت کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘
اپنی اس روح پرور ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے مناہل نے کیپشن میں لکھا، ’’الحمدللہ، میرا پہلا عمرہ مکمل ہوگیا۔ شکریہ اللہ! مجھ جیسے گناہگار کو اپنے گھر میں داخل ہونے کا موقع دیا۔ آج میں بہت خوش ہوں۔ کیونکہ میں ذلیل تھی، میں حقیر تھی، تیرے در کا ایک فقیر تھی، تونے ایک ہی سجدے میں مجھے کیا سے کیا بنا دیا۔‘‘
مناہل کی اس پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین اور ان کے لاکھوں فینز نے انہیں ڈھیروں مبارکباد دیں۔ کئی صارفین نے لکھا، ’’اللہ آپ کے گناہوں کو معاف فرمائے اور آپ کو مزید نیکیوں کی توفیق دے۔‘‘ جب کہ کچھ نے کہا، ’’یہ ویڈیو دیکھ کر دل کو سکون ملا۔‘‘
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹک ٹاکر
پڑھیں:
شامی عوام کو پرامن مستقبل اور تعمیرنو میں یو این کی مکمل مدد حاصل، گوتیرش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ 14 برس تک تباہی، ہلاکتوں اور تکالیف کا سامنا کرنے والے شام کے لوگوں کو تعمیرنو، مفاہمت اور پرامن مستقبل کی تعمیر کا موقع میسر آیا ہے جس سے فائدہ اٹھانا ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ 2011 کے بعد ملک میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے اور انہیں ناقابل بیان تکالیف کا سامنا رہا۔
ہزاروں لوگوں کو ہلاک اور غائب کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا جا تا رہا۔ Tweet URLسیکرٹری جنرل نے یاد دلایا کہ اس جنگ میں کیمیائی ہتھیاروں اور بیرل بموں کے ذریعے مردوخواتین اور بچوں کو اندھا دھند ہلاک کیا گیا۔
(جاری ہے)
طویل محاصروں کے نتیجے میں پوری کی پوری آبادیاں بھوک کا شکار ہوئیں اور جنگی حربے کے طور پر انہیں خوراک اور ادویات سے محروم رکھا گیا۔ متواتر بمباری کے نتیجے میں ہسپتال، سکول اور گھر مسمار کر دیے گئے۔ تاہم شام کے لوگ آزادی، وقار اور انصاف پر مبنی مستقبل کے مطالبات سے دستبردار نہیں ہوئے۔رواں مہینے اس خانہ جنگی کے آغاز کو 14 سال مکمل ہو رہے ہیں جس کا 8 دسمبر کو سابق صدر بشاالاسد کی حکومت کے ساتھ خاتمہ ہو گیا تھا۔
اس مناسبت سے جاری کردہ اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ شام میں عالمگیر حقوق اور آزادیوں کے لیے شروع ہونے والے پرامن احتجاج کو بدترین جبر کے طور پر روکا گیا جس کی بدترین نتائج برآمد ہوئے۔ اب امید پیدا ہوئی ہے کہ شام کے لوگ پرامن اور پروقار زندگی کے لیے ایک مختلف راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔تشدد روکنے کا مطالبہانتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ شام میں روشن مستقبل کے امکانات کو سنگین خطرات بھی لاحق ہیں۔
ملک میں حالیہ دنوں شہریوں کی ہلاکتوں کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ہر طرح کے تشدد کو بند ہونا چاہیے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی قابل بھروسہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جانی چاہیے جس کے بعد ان واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ملک کے عبوری حکام نے تواتر سے اس عزم کا اظہار کیا ہےکہ وہ مشمولہ اور قابل بھروسہ بنیادوں پر ملک کو ایسی شکل دیں گے جہاں تمام شہریوں کو مساوی مواقع میسر آئیں۔
اب ان وعدوں پر عملدرآمد کا وقت ہے۔ یہ یقینی بنانے کے لیے دلیرانہ اور فیصلہ کن اقدامات درکار ہیں کہ نسل، صنف، مذہب یا سیاسی وابستگی کے بغیر ہر فرد بلاخوف وخطر تحفظ اور وقار سے زندگی بسر کر سکے۔اقوام متحدہ کا عزمسیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ شام کے لوگوں کے ساتھ کام کرنے اور ایک ایسی مشمولہ سیاسی تبدیلی میں مدد دینے کے لیے تیار ہے جس میں احتساب کی ضمانت دی جائے، قومی مفاہمت کو فروغ ملے اور ملک کی طویل مدتی بحالی اور عالمی برادری کے ساتھ انضمام نو کی بنیاد ڈالی جا سکے۔
باہم مل کر یقینی بنانا ہو گا کہ شام جنگ کے تاریک سایوں سے نکل کر وقار اور قانون کی حکمرانی سے عبارت مستقبل کی جانب گامزن ہو اور جہاں سب کی بات سنی جائے اور کوئی برادری پسماندہ نہ رہے۔