انسانی اسمگلرز دنیا میں پاکستان کی بد نامی کا باعث بنے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھر انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا ملک سے مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران و اہلکاروں سے ملاقات کر کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری پر افسران کی کارکردگی کو سراہا۔وزیراعظم کا کہنا تھا انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کے ذمے دار ہیں، مکروہ عمل کے باعث کئی لوگ ڈوبے اور اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے، انسانی جانوں پر اس سے بڑا ظلم نہیں ہوسکتا۔شہباز شریف کا کہنا تھا ججا گینگ کو گرفتار کرنا لائق تحسین ہے، انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے مرتکب عناصر کی سرکوبی حکومت کی اولین ترجیح ہے، کالے دھندے میں ملوث افراد نے پاکستان کے تشخص کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی، انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بد نامی ہوئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، گھناؤنے دھندے میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے والے افسران کو قوم کی طرف سے شاباش پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا متعلقہ ادارے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کی بیخ کنی کیلئے دن رات محنت کریں، پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلند کرنے میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انسانی اسمگلنگ کیخلاف کارروائی کرنے والے افسران نے ملک کو عزت بخشی، متعلقہ ادارے ایسے ہی اپنی اعلیٰ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو 10، 10 لاکھ روپے انعام اور شیلڈز بھی دیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ کا کہنا تھا میں ملوث
پڑھیں:
زمینوں کے ہیرپھیر میں ملوث کرپٹ افسران ملازمت سے فارغ
مشیر برائے وزیراعلیٰ سندھ نجمی عالم اور ڈائریکٹر جنرل انجینئر عبدالکاشف خان ہیومن سیٹلمنٹ اتھارٹی سندھ کچی آبادی نے کرپٹ افسران کے خلاف بڑے اقدامات کر تے ہوئے سندھ کچی آبادی کی زمینوں کی جعلی فائلز بنوانے اور زمینوں پر قبضہ کے معاملات میں ملوث رشید آرائیں کے غیر قانونی کاموں میں سہولت کار افسران کو نوکری سے فارغ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جعلی ڈگری ثابت ہونے پر نادرا کے ڈائریکٹر جنرل ملازمت سے برطرف
رشید آرائیں رینجرز کا سابقہ ملازم تھا کو، کرپشن کے کیس میں نکالا گیا تھا۔ اس کے خلاف تھانہ منگوپیر میں ایف آئی آر نمبر 2025/184 مورخہ 6 فروری 2025 کو درج کروائی گئی اور دوسری ایف ائی آر نمبر 2025/109 مورخہ 13 مارچ 2025 گلشن معمار تھانے میں درج کروائی گئی تھی، جس کے نتیجے میں رشید آرائیں کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف مزید قانونی انکوائری چل رہی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل انجینیئر عبدالکاشف خان نے اس انکوائری کا دائرہ کار بڑھا کر غیر قانونی کاموں میں ملوث ادارے کے مزید افسران اور لینڈ مافیا کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی آر عبدالکاشف خان ہیومن سیٹلمنٹ اتھارٹی سندھ