عمران خان جیل سے بیانات دیتے ہیں لیکن جعفر ایکسپریس پر مذمت نہیں کی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی طرف سے بلائے گئے آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) میں شمولیت کے لیے عمران خان کی شرکت کو لازمی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سانحہ جعفر ایکسپریس پر پروپیگنڈا کررہی ہے اور اتنے روز گزرنے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس واقعے کی مذمت نہیں کی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا ک بانی پی ٹی آئی جیل سے اخبارات میں آرٹیکل لکھتے ہیں اور بیانات دیتے ہیں لیکن جعفر ایکسپریس کے قومی سانحے پر مذمت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اے پی سی میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پے رول پر اجلاس میں لایا جائے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ بات واضح الفاظ میں نہیں کہی لیکن انہوں نے اے پی سی میں عمران خان کی شرکت کو لازمی قرار دیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
میرا نہیں خیال، شریف اللّٰہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ شریف اللّٰہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو۔
سیالکوٹ میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ دہشت گردوں کو دکھ ہو کہ شریف اللّٰہ کو کیوں امریکا کے حوالے کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ شریف اللّٰہ کی حوالگی کا ٹرین واقعے سے کوئی تعلق ہو، پی ٹی آئی سانحہ جعفر ایکسپریس پر پروپیگنڈا کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اتنے روز گزرنے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی نے واقعے کی مذمت نہیں کی، وہ جیل سے 3 اور 4 صفحات کے خط لکھتے ہیں، اخبارات میں آرٹیکل اور بیانات دیتے ہیں لیکن قومی سانحے کی مذمت نہیں کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے بانی پی ٹی آئی دہشت گردوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کی پارٹی کا موٹو بن چکا ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دہشت گردوں کو افغانستان سے لائے اور اپنے اقتدار کی ضمانت لی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت پی ٹی آئی نے مشروط کی ہے، ان کا موقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پے رول پر لایا جائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر سفری پابندیاں لگانا نامناسب بات ہے، حکومت نے اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ہفتے دس دن میں معاملہ حل ہو جائے گا کوشش ہے کہ سفری پابندی نا لگے۔