لاہور چڑیا گھر میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نایاب نسل کے جمیزبوک ہرن کی موت سمیت غیر ملکی نیالا ہرنوں کے نوزائیدہ بچوں کی اموات ہوئی ہیں جبکہ باہمی لڑائی کے دوران ایک قیمتی جانور سندھ آئی بیکس شدید زخمی ہے۔

لاہور چڑیا گھر میں بیرون ملک سے درآمد کی گئیں نایاب نسل کی دو نیالا ہرنوں کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئیں تاہم یکے بعد دیگر دونوں نوزائیدہ بچے دم توڑ گئے ہیں۔

پنجاب وائلڈ لائف کے ترجمان نے بتایا کہ دو نیالا مادہ ہرنوں نے لاہور چڑیا گھر میں ایک دن کے وقفے سے کمزور بچے جنے تھے، دونوں بچے اتنے کمزور تھے کہ کھڑے نہیں ہو سکتے تھے اور نہ ہی دودھ پی سکتے تھے۔ نوزائیدہ بچوں کو دیکھ بھال اور خوراک کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ زندہ نہ رہ سکے اور دو دن بعد انتقال کر گئے۔ ایک بچے کی موت جمعرات جبکہ دوسرے کی جمعہ کی روز ہوئی۔

اس سے قبل لمبے اور سیدھے سینگوں والے نایاب نسل کے تین جیمزبوک ہرنوں میں سے ایک کی اچانک موت ہوگئی جبکہ دوسرا شدید بیمار ہے جس کا علاج کیا جا رہا ہے۔ مادہ جیمز بوک، جو افریقا کے خشک علاقوں میں پائی جاتی ہے شدید سردی کی وجہ سے سانس کی تکلیف میں مبتلا ہوئی تھی۔

ترجمان کے مطابق مادہ جیمزبوک ہرن کا علاج کیا جارہا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جیمز بوک کی موت کی وجہ سانس کی تکلیف قرار دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک اور جمیز بوک ہرن بھی شدید بیمارہے جس کا علاج کیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں، نایاب نسل کی سمیٹر اورکس جو حاملہ تھی، ڈلیوری کے لیے اس کا آپریشن کرنا پڑنا۔ آپریشن کے بعد مادہ سمیٹر اورکس کی جان تو بچ گئی لیکن پیدا ہونے والا بچہ ماں کے پیٹ میں ہی ہلاک ہوچکا تھا۔

اسی طرح سندھ آئی بیکس کے مابین لڑائی کے باعث ایک آئی بیک کی آنکھ بری طرح زخمی ہوچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق نیالا ہرنوں کے نوزائیدہ بچوں کی اموات کی وجہ آب وہوا اور جگہ کی تبدیلی ہوسکتی ہے جبکہ بیرون سے پاکستان لائے جانے کے دوران سفری تکلیف بھی حمل کی پچیدگی کا سبب ہوسکتی ہے۔

چڑیا گھر کے حکام کے حاملہ جانور کو  چیک اپ اور الٹراساؤنڈ کے لئے پکڑنا مشکل اور جانور کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ بوما تکنیک کے دوران جانور ایک طرف بھاگتے ہیں اس سے حمل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے جبکہ گن سے بے یوش کرنے کا طریقا بھی خطرے سے خالی نہیں ہوتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ویٹرنری ٹیمیں اس کیس کا جائزہ لے رہی ہیں تاکہ مستقبل میں نوزائیدہ جانوروں کی دیکھ بھال اور بقا کی شرح کو بہتر بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نایاب نسل کے دوران

پڑھیں:

پشاور:  حیات آباد سے نایاب نسل کا کتا چوری، پولیس اہلکار ملوث نکلا 

پشاور میں  حیات آباد سے نایاب نسل کا کتا چوری ہوگیا اور چوری کرنے میں پولیس اہلکار ملوث نکلا۔ 

رپورٹ کے مطابق کتا چوری کرنے کے بعد ان لائن فروخت کے لئے ایپ پر اس کا اشتہار دیا گیا، مالک کی پالتو جانور سے محبت ، ڈبل قیمت دینے پر چوروں سے رابطہ کیا۔ 

غیرملکی نسل کے کتے کو فروخت کرنے کے دوران ملزمان گرفتار ہوگئے، تاتارا پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

پشاور پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں خیبر پولیس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: سبزی، پھل اور دیگر اشیائے خور و نوش کی قیمت میں کمی نہ آسکی
  • پنجاب بھر میںڈینگی، نمونیہ ،انفلوئنزا، خسرہ سمیت وائرل بیماریاں پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری
  • پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کا سپیل داخل ہوگیا
  • پشاور:  حیات آباد سے نایاب نسل کا کتا چوری، پولیس اہلکار ملوث نکلا 
  • جنوبی وزیرستان، مسجد میں دھماکا، جے یو آئی رہنما سمیت 4 افراد شدید زخمی
  • دماغی سرجری کروانے والا پہلا ریچھ
  • لاہور ہائیکورٹ نے ایکس کی بندش پر وفاقی حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • گلگت بلتستان میں نایاب چار برفانی تیندووں کی ایک ساتھ موجودگی کی خوش آئند خبر
  • ملک کے موجودہ چیف الیکشن کمشنر غیر آئینی ہیں‘عمر ایوب