وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھر انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا ملک سے مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔  وزیراعظم شہبازشریف نے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران و اہلکاروں سے ملاقات کر کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری پر افسران کی کارکردگی کو سراہا۔وزیراعظم کا کہنا تھا انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کے ذمے دار ہیں، مکروہ عمل کے باعث کئی لوگ ڈوبے اور اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے، انسانی جانوں پر اس سے بڑا ظلم نہیں ہوسکتا۔شہباز شریف کا کہنا تھا ججا گینگ کو گرفتار کرنا لائق تحسین ہے، انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے مرتکب عناصر کی سرکوبی حکومت کی اولین ترجیح ہے، کالے دھندے میں ملوث افراد نے پاکستان کے تشخص کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی، انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بد نامی ہوئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، گھناؤنے دھندے میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے والے افسران کو قوم کی طرف سے شاباش پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا متعلقہ ادارے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کی بیخ کنی کیلئے دن رات محنت کریں، پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلند کرنے میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انسانی اسمگلنگ کیخلاف کارروائی کرنے والے افسران نے ملک کو عزت بخشی، متعلقہ ادارے ایسے ہی اپنی اعلیٰ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو 10، 10 لاکھ روپے انعام اور شیلڈز بھی دیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ کا کہنا تھا میں ملوث

پڑھیں:

  بلوچستان، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا، وزیراعظم

کوئٹہ: وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس جیسے حملوں سے بچنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین دن پہلے بولان میں دہشت گردوں نے ایک ٹرین جس میں 400 سے زائد پاکستانی سفر کر رہے تھے انہیں یرغمال بنایا اور متعدد کو شہید کردیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو رمضان میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کا ذرا بھی خیال نہیں آیا، ایسا واقعہ شاید پاکستان کی تاریخ میں کبھی پیش نہیں آیا اور اس ویرانے میں بے یار و مددگار مسافر بیٹھے ہوئے تھے جو عید منانے کے لیے پنجاب، خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں کی طرف جا رہے تھے، ان میں فوجی جوان بھی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 339 یرغمالیوں کو رہا کردیا جبکہ 33 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج تو ہم نے ان بے رحم درندوں سے معصوم پاکستانیوں کی جان چھڑالی مگر خدا نخواستہ پاکستان ہم سب کسی ایسے دوسرے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے، اس کے لیے ہمیں سب کو مل کر حصہ ڈالنا ہے، بلوچستان کی حکومت، اکابرین، عوام، وفاقی حکومت اور سب کو مل کر اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی جب تک دیگر صوبوں کے ہم پلہ نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی اور خوش حالی نہیں ہوگی، اسی طرح جب تک صوبہ کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی، پاکستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا تھا، 80 ہزار پاکستانیوں کی قربانی کا نذرانہ پیش کرنا پڑا اور 30 ارب ڈالر کی معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچا، اس وقت نواز شریف وزیراعظم تھے، فوج، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی قربانیوں سے یہ امن قائم ہوا تھا۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوبارہ اس دہشت گردی کے ناسور نے سر کیوں اٹھایا، اس کا سر جو کچلا جاسکتا تھا، یہ وہ سوال ہے جو کئی بار اٹھا ہے، کسی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جو طالبان سے اپنے دل کا رشتہ جوڑنے اور بتانے میں تھکتے نہیں، انہوں نے ہزاروں طالبان کو دوبارہ چھوڑا یہاں تک کہ ایسے گھناؤنے کردار جو بالکل کالا چہرہ ہے ان کو بھی چھوڑا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت فوج کے جوان اور افسر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دن رات قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ افسر اور جوان اپنے بچوں کو یتیم کرکے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے جوان اور افسر اپنے خون اور قربانیوں سے لاکھوں ماؤں کی گودیں خالی ہونے سے بچا رہے ہیں، قوم کے لیے اس سے بڑی قربانی اور کوئی قربانی نہیں ہوسکتی اور اگر ہم اس کا احترام نہیں کریں گے، اس کی تکریم نہیں کریں گے تو پھر دنیا اور آخرت میں بھی ہم جواب دہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک ایسا طبقہ جب بھی ایسا واقعہ ہوا کوئی موقع جانے نہیں دیتے، اب یہ واقعہ ہوا اس کے اوپر جس طرح کی گفتگو کی گئی وہ ایک لفظ بھی زبان پر نہیں لایا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مشرق میں جو ملک ہے، اس نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ دشمنی کی ہے، انہوں نے کس طریقے سے ملک کے اندر بسنے والے، پاکستان کا کھانے والے جس طرح پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں ان کو ہمسایہ ملک نے جس طرح پلیٹ فارم فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ یہ گھس بیٹھیے ملک کے اندر دوست نما دشمن پاکستان کے خلاف، عوام کے خلاف اور فوج کے خلاف کس طرح دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • انسانی اسمگلنگ کا کالادھندہ مکمل طورپر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے: وزیراعظم
  • انسانی اسمگلرز دنیا میں پاکستان کی بد نامی کا باعث بنے، وزیراعظم
  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی، شہباز شریف
  • انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف
  • وزیراعظم کا ججہ گینگ کو گرفتار کرنے والی ٹیم کیلئے فی کس 10، 10 لاکھ روپے انعام
  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی: وزیراعظم
  • انسانی سمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے: وزیراعظم
  • صدر و وزیراعظم کی جنڈولہ حملے کو ناکام بنانے اور خارجیوں کو ہلاک کرنے پر فورسز کی پذیرائی
  •   بلوچستان، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا، وزیراعظم