نوشکی میں بس کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
نوشکی میں بس کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس)
نوشکی میں قومی شاہراہ این 40 پر سیکیورٹی فورسز کی بس کے قریب دھماکا ہوا جس میں 5 اہلکار شہید اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق سیکورٹی فورسز کی بس نوشکی سے تفتان کی جانب جا رہی تھی کہ راستے میں دھماکا ہوگیا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید کارروائی شروع کر دی جبکہ ریسکیو حکام کی جانب سے شہید اور زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او ظفر بلوچ کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی بس پر حملہ مبینہ طور پر خود کش لگتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نوشکی میں ایف سی کے قافلے پر خودکش حملہ، 3 اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور کے علاوہ مزید 3 دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے جبکہ بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ نوشکی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش حملے میں 3 اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث پولیس نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے آج صبح نوشکی کے مقام پر ایف سی کے قافلے پر بارودی مواد کا دھماکا اور خودکش حملہ کیا، سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف فوری موثر جوابی کارروائی کی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور کے علاوہ مزید 3 دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے جبکہ بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنیس آپریشن شروع کر دیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے بھاگنے والے تمام راستے بلاک کر دیے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ نوشکی دالبندین شاہراہ پربس کے قریب دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے نوشکی اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسپتال میں دوران علاج 2 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہو گئی، زخمیوں میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ قبل ازیں، نوشکی کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ظفر اللہ سملانی کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ ایس ایچ او نوشکی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی ایف سی کے قافلے سے ٹکرائی۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 5 اہلکار جاں بحق 12 سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ایف سی کیمپ اور نوشکی ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا پاک ایران شاہراہ این 40 پر ہوا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقےکا گھیراؤ کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق نوشکی میں ایک سینیئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ دھماکہ نوشکی شہر کے قریب کوئٹہ اور تفتان کے درمیان آر سی ڈی شاہراہ پر ہوا۔ ان کے مطابق سکیورٹی فورسز کا ایک قافلہ کوئٹہ سے نوکنڈی کی جانب جا رہا تھا جس میں سات بسیں اور دو کاریں شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یہ قافلہ آرسی ڈی شاہراہ پر نوشکی شہر کے قریب ایک فلور مل کے قریب پہنچا تو قافلے میں شامل ایک بس کے قریب دھماکہ ہوا جبکہ باقی گاڑیوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ایک بس کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری جانب کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔