عید الفطر پر نئے کرنسی نوٹ جاری ہوں گے یا نہیں؟ اہم خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: رمضان کا مقدس مہینہ بڑھنے کے ساتھ ہی عید الفطر کی امیدیں بڑھ رہی ہیں، عید خوشی کا ایک تہوار ہے جس پر ہر کوئی اپنی استطاعت کے مطابق اپنے عزیز واقارب اور پیاروں کو عیدی دیتا ہے اور یہ عموماً نقد رقم میں نئے کرنسی نوٹ ہوتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے عید سے قبل کروڑوں روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے جاتے تھے تاہم کورونا وبا کے بعد سے دو سال سے عید کے موقع پر نئے نوٹوں کا اجرا نہیں ہوسکا یوں پاکستانیوں کا عید پر خستہ حال نوٹوں کی ملی عیدی پر ہی گزارا کرنا پڑا۔
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
کیا اس سال عوام کو اپنے پیاروں بالخصوص بچوں کو عیدی دینے کے لیے نئے نوٹ مل سکیں گے یا نہیں؟
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سال بھی نئے نوٹوں کے اجراء کے امکانات کافی کم ہیں تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹوں کے اجراء کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
تاہم دوسری جانب کرنسی ڈیلرز کے پاس نئے نوٹوں کی فروخت حسب دستور ہوتی ہے جو بلیک مارکیٹ میں زائد قیمتوں پر شہریوں کو فروخت کی جاتی ہیں۔
شہداء قوم کا سرمایہ، قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی: محسن نقوی
واضح رہے عیدالفطر 2025 31 مارچ کو ہونے کی امید ہے، جس میں چند دنوں کی چھٹیاں ہوں گی تاہم چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
عید الفطر پر پورے ہفتے کی چھٹی کا اعلان، تاریخیں سامنے آگئیں
مالدیپ(نیوز ڈیسک)مالدیپ کی حکومت نے صدر ڈاکٹر محمد معیزو کی ہدایت پر عید الفطر کے پورے ہفتے کے لیے عام تعطیلات کا اعلان کردیا۔ایوان صدر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اگر وزارت اسلامی امور یکم شوال کا اعلان 31 مارچ 2025 کو کرتی ہے تو سرکاری تعطیلات 31 مارچ سے 3 اپریل 2025 تک جاری رہیں گی۔
عید الفطر 30 مارچ کو آنے کی صورت میں سرکاری تعطیلات کو 30، 31 مارچ اور یکم اپریل میں منتقل ہوجائے گا۔ صدر نے اس بات کو یقینی بنایا کہ عید کی سرکاری تاریخ سے قطع نظر، عید کی تعطیلات 3 اپریل تک رہیں گی، تاکہ ملازمین کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ منانے اور وقت گزارنے کے لیے بلاتعطل وقت فراہم کیا جا سکے۔
صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس وقفے کے بعد جمعہ اور ہفتہ کے بعد سرکاری دفاتر 6 اپریل 2025 کو دوبارہ کھلیں گے۔ یہ اقدام شہریوں کو مقدس تہوار کے دوران مذہبی منانے اور خاندانی اجتماعات کے لیے ایک طویل مدت کی اجازت دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
مزید برآں، حکومت نے 20 مارچ سے رمضان کے آخری 10 دنوں کے لیے بھی دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ صدر کی سالانہ پالیسی کے مطابق کیا گیا ہے جس میں اسلامی طریقوں کے فروغ اور عوام کو مذہبی فرائض پر توجہ دینے کا موقع دینے کے لیے اس وقت کی چھٹی دی گئی ہے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل کی عمران خان سے ملاقاتوں کےکیسز یکجا کرنے کی درخواست منظور